اسرائیل نے غزہ کے نیٹزارم کوریڈور پر قبضہ کرلیا
اسرائیلی فوجیوں نے نیٹزارم کوریڈور پر دوبارہ قبضہ کر لیا، جس کے نتیجے میں غزہ نصف میں تقسیم اور فلسطینیوں کی نقل و حرکت محدود ہوگئی۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری کشیدگی میں پہلے ہی کم از کم 436 افراد شہید ہو چکے ہیں، اس کا مقصد علاقے میں ’جزوی بفر‘ پیدا کرنا ہے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں صیہونی فوج نے لکھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی کے وسط اور جنوب میں ایک مرکوز زمینی حملے شروع کیے ہیں، جس کا مقصد پٹی کے شمال اور جنوب کے درمیان جزوی بفر بنانا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے نیٹزارم کوریڈور پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا، جہاں سے وہ فروری میں جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت واپس چلے گئے تھے۔
اسرائیل کی قائم کردہ یہ راہداری شمالی غزہ کو جنوب سے الگ کرتی ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے مطابق منگل کی صبح دوبارہ شدت سے شروع ہونے والے اسرائیلی مظالم کے نتیجے میں 183 بچوں سمیت 436 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا، اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ غزہ کے ’علاقوں‘ سے فلسطینیوں کا انخلا جلد دوبارہ شروع ہو جائے گا۔
ایک بیان میں وزیر نے وارننگ دی کہ اسرائیل جارحیت کو تیز کر رہا ہے، مزید کہا کہ اگر غزہ میں حماس نے قیدیوں کو رہا نہ کیا تو اسرائیل اس شدت کے ساتھ کارروائی کرے گا جو آپ نے نہیں دیکھی ہو گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں راتوں رات سیکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کا سبب بننے والے فضائی حملے’صرف ابتدا’ ہیں۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیلی افواج، حماس پر بڑھتی ہوئی طاقت سے حملہ کریں گی اور جنگ بندی کے لیے بات چیت اب صرف شعلوں کے درمیان ہی ہوگی۔
اسرائیلی رہنما نے کہا تھا کہ حماس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہماری طاقت کا وزن محسوس کر لیا ہے اور میں آپ کو اور انہیں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ’یہ صرف آغاز‘ ہے۔