• KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:16pm Isha 7:37pm
  • ISB: Maghrib 6:22pm Isha 7:45pm
  • KHI: Maghrib 6:44pm Isha 8:01pm
  • LHR: Maghrib 6:16pm Isha 7:37pm
  • ISB: Maghrib 6:22pm Isha 7:45pm

عثمان خواجہ نے ایک بار پھر فلسطین کے لیے آواز اٹھادی

شائع March 19, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے ایک بار پھر فلسطین کے لیے آواز اٹھادی۔

آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹر عثمان خواجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’تھریڈ‘ پر فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم سے متعلق ایک پوسٹ کی جسے انہوں نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا۔

پوسٹ میں آسٹریلیا کے اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ نے لکھا ’غزہ میں بغیر کسی وجہ کے جنگ بندی کو ختم کیا گیا اور صرف ایک دن میں 123 بچے مارے گئے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ تصویر کریں اگر یہی معاملہ مخالف سمت میں ہوتا (یعنی اسرائیل میں اس طرح بچے مارے جاتے) تو دنیا کس طرح اس کا رد عمل دیتی اور غصے کا کیا عالم ہوتا۔

’تاہم، بدقسمتی سے تمام زندگیاں برابر نہیں ہیں، یہ بچے صرف میں تاریخ میں نمبرز کی حد تک رہ جائیں گے لیکن آپ لوگوں کی طرح ان بچوں کے بھی اپنے نام، بہن بھائی، والدین اور خاندان ہیں‘۔

عثمان خواجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم ان مظالم کو معمول پر نہیں لاسکتے، حالانکہ مجھے ڈر ہے کہ ہم شاید پہلے ہی ایسا کر چکے ہیں، مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ یہ اب بھی ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ عثمان خواجہ ماضی میں بھی فلسطین کی حمایت میں آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

اس سے قبل، انہوں نے سری لنکا ٹیسٹ سیریز کی کوریج کرنے والے آسٹریلوی صحافی پیٹر لالور کو اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے پر نوکری سے نکالے جانے کی سخت مذمت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 مارچ 2025
کارٹون : 22 مارچ 2025