بل گیٹس کی عالمی ہیلتھ پروگرامز کی فنڈنگ برقرار رکھنے کیلئے ٹرمپ انتظامیہ میں لابنگ
بل گیٹس ذاتی طور پر ٹرمپ انتظامیہ کے حکام سے لابنگ کر رہے ہیں کہ وہ بچوں کی ویکسی نیشن سے لے کر ایچ آئی وی کے علاج تک دنیا بھر میں صحت کے پروگراموں کی فنڈنگ جاری رکھیں اور خبردار کیا ہے کہ ان کی فاؤنڈیشن خلا کو پر کرنے کے لیے قدم نہیں رکھ سکتی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف دو ذرائع کا کہنا ہے کہ مائیکروسافٹ کے ارب پتی شریک بانی اور عالمی سطح پر صحت کے لیے کام کرنے والے بل گیٹس نے حالیہ ہفتوں میں قومی سلامتی کونسل کے ساتھ ساتھ ریپبلکن اور ڈیموکریٹک قانون سازوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔
20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے فوراً بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور 80 فیصد سے زیادہ معاہدوں میں کٹوتی کی اور ہنگامی غذائی امداد سے لے کر ملیریا کی روک تھام تک ہر چیز کے اربوں ڈالر منجمد کر دیے۔
ایک ذرائع نے بتایا کہ محکمہ خارجہ کی سربراہی میں ٹرمپ انتظامیہ اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ کس قسم کی غیر ملکی امداد اس کی امریکا فرسٹ پالیسی کے تحت رہے گی، جس میں تقریباً عالمی صحت کے 30 منصوبوں کی فہرست زیر غور ہے۔
بل گیٹس نے حال ہی میں واشنگٹن ڈی سی میں فیصلہ سازوں سے ملاقات کی ہے جس میں امریکی بین الاقوامی امداد کے جان بچانے والے اثرات اور امریکا کی صحت اور سلامتی کی حفاظت کرتے ہوئے دنیا کے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار لوگوں کے تحفظ کے لیے ایک اسٹریٹجک منصوبے کی ضرورت پر بات کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بل گیٹس نے جن عہدیداروں سے ملاقات کی ان سے کہا کہ ان کی فاؤنڈیشن امریکی حکومت کے کردار کی جگہ نہیں لے سکتی، گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرز نے بھی عوامی طور پر کہا ہے کہ کسی بھی فاؤنڈیشن میں یہ صلاحیت نہیں ہے۔
اس کے ساتھ ہی گیٹس فاؤنڈیشن کی کئی اولین ترجیحات جیسے پولیو کا خاتمہ اور ملیریا سے لڑنا امریکی دستبرداری سے متاثر ہوں گے۔