فروری میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سال بہ سال 45 فیصد کم ہوکر 9.5 کروڑ ڈالر رہ گئی
فروری میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) سال بہ سال 45 فیصد کم ہو کر ساڑھے 9 کروڑ ڈالر رہ گئی۔
تاہم ڈان اخبار کی رپورٹ میں شائع اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2025 میں جولائی سے فروری کے دوران ایف ڈی آئی 41 فیصد اضافے کے ساتھ 1.618 ارب ڈالر رہی جو ایک سال قبل 1.147 ارب ڈالر تھی۔
حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے کام کر رہی ہے، لیکن بڑھتی ہوئی دہشت گردی ملک کے تشخص کو نقصان پہنچا رہی ہے اور ممکنہ سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کر رہی ہے۔
علاقائی ممالک کے مقابلے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بہت کم ہے اور معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال میں زیادہ سرمایہ کاری کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان نہ ختم ہونے والی معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں کی نجکاری بھی نہیں کر سکا۔
چین پاکستان میں سب سے بڑا سرمایہ کار رہا ہے، مالی سال 2025 کے 8 ماہ کے دوران 1.6 ارب ڈالر کی مجموعی ترسیلات میں سے چینی سرمایہ کاری 66 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھی جس کے بعد ہانگ کانگ سے 16 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی۔