امریکا کے نجی خلائی جہاز کی چاند پر سیدھی اور مستحکم لینڈنگ
ایک امریکی کمپنی نے اتوار کو کامیابی کے ساتھ اپنا خلائی جہاز چاند پر اتار دیا، جو اس سنگ میل کو حاصل کرنے والا صرف دوسرا نجی مشن ہے۔
ڈان اخبار میں شائع ’اے ایف پی‘کی رپورٹ کے فائر فلائی ایرو اسپیس کا بلیو گھوسٹ مشن ون امریکی وقت کے مطابق صبح 3 بج کر 34 منٹ پر مونس لاٹریل کے قریب پہنچا, جو چاند کے شمال مشرقی حصے میں واقع مارے کریسیئم میں آتش فشاں ہے۔
ٹیکساس کے شہر آسٹن میں مشن کنٹرول کے ایک انجینئر نے کہا کہ ’سب لینڈنگ کے مرحلے میں پھنس گئے، ہم چاند پر ہیں۔‘
خلائی جہاز کے سی ای او جیسن کم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خلائی جہاز ’مستحکم اور سیدھا‘ تھا جبکہ گزشتہ سال فروری میں چاند پر پہنچنے والا پہلا نجی خلائی جہاز لینڈنگ کے دوران الٹ گیا تھا۔
ناسا کے سائنس مشن ڈائریکٹوریٹ کی ایسوسی ایٹ ایڈمنسٹریٹر نکی فاکس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم چاند پر ہیں!‘
لینڈر کی پہلی تصویر سے پتا چلتا ہے کہ اسے اپنے ٹچ ڈاؤن مقام کا انتخاب کرنے کے لیے خود کار طریقے سے سفر کرنا پڑا تھا، جو ہزاروں میل فی گھنٹہ سے صرف 2 میل فی گھنٹہ تک سست ہوگیا تھا۔
’گھوسٹ رائیڈرز ان دی اسکائی‘ کے نام سے موسوم یہ مشن ناسا اور انڈسٹری کی شراکت داری کا حصہ ہے جس کا مقصد اخراجات کو کم کرنا ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ بلیو گھوسٹ 14 مارچ کو مکمل چاند گرہن کی ہائی ڈیفینیشن تصاویر حاصل کرے گا، جب زمین سورج اور چاند کے درمیان حائل ہوجاتی ہے، 16 مارچ کو چاند پر غروب آفتاب ریکارڈ کیا جائے گا۔