• KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm
  • KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:11pm Asr 4:28pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:32pm

میکرو اکنامک استحکام آیا، اب ہمارا ہدف معاشی شرح نمو ہے، شہباز شریف

شائع February 10, 2025
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی
— فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک سال میں میکرو اکنامک استحکام آیا لیکن سفر ابھی طویل، مشکل اور چیلنجنگ ہے، اور ہمیں درست سمت میں چلنا ہے، اب ہمارا ہدف معاشی شرح نمو ہے۔

دبئی میں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی میکرو لیول پر بنیادیں آہستہ آہستہ بہتر ہو رہی ہیں، مثال کے طور پر مہنگائی کی شرح جنوری میں 2.4 فیصد پر آئی ہے، جبکہ شرح سود 12 فیصد پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کی برآمد بھی بڑھ رہی ہیں، جبکہ پاکستان کی جنوری میں ترسیلات زر 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، جو ایک ریکارڈ ہے، اسی طریقے سے ہماری برآمدات بھی بہتر ہوئی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک سال میں میکرواکنامک استحکام آیا لیکن سفر طویل، مشکل اور چیلنجنگ ہے، اور ہمیں درست سمت میں چلنا ہے، اب ہمارا ہدف معاشی شرح نمو ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تین، چار ایسے شعبے ہیں، جہاں پر معاشی نمو کو بڑھا سکتے ہیں، ایک مائن اور منرلز ہے، پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے معدنیات کے بے شمار ذخائر دیے ہیں، جو کھربوں ڈالر کے ہیں، لیکن اس پر کوئی خاطر خواہ کام نہیں ہوسکا، معدنیات کے شعبے میں اب کافی پیش رفت ہو رہی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوسرا انفارمیشن ٹیکنالوجی میں پوٹینشل ہے، پاکستان کے نوجوان ہمارا بہت بڑا اثاثہ ہیں، ہماری 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال کے درمیان ہمارے نوجوان بچے اور بچیاں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ان کے لیے اگر ہم ان کی باقاعدہ طریقے سے آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں ٹریننگ کرائیں، ان کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کریں، تو ہماری معیشت کا انحصار انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف ہو سکتا ہے، اس لیے پوری طرح کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تیسرا شعبہ زراعت کا ہے، پاکستان نے اللہ تعالیٰ کو بے پناہ وسائل سے مالا مال کیا ہے، بدقسمتی سے ہماری فی ایکڑ پیداوار بہت کم ہے، ہم نے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرے۔

کارٹون

کارٹون : 15 مارچ 2025
کارٹون : 14 مارچ 2025