• KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:12am
  • KHI: Fajr 5:58am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:02am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:12am

حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت بھی 6 روپے 30 پیسے بڑھادی

شائع January 16, 2025
حکومت نے ایک روز قبل ہی پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کیا تھا
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
حکومت نے ایک روز قبل ہی پیٹرول اور ڈیزل مہنگا کیا تھا —فائل فوٹو: ڈان نیوز

پیٹرول اور ڈیزل کے بعد مٹی کا تیل بھی مہنگا ہوگیا، مٹی کےتیل کی قیمت میں 6 روپے 30 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق مٹی کے تیل کی نئی قیمت 169 روپے 25 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت کا اطلاق آج سےکیا گیا ہے۔

اس سے قبل مٹی کے تیل کی قیمت 162 روپے 95 پیسے فی لیٹر مقرر تھی۔

وزارت خزانہ نےگزشتہ رات پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافےکا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا۔

پیٹرول آج سے 3 روپے 47 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا تھا، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 61 پیسے فی لیٹراضافہ کیا گیا تھا۔

پیٹرول کی نئی قیمت 256 روپے 13 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے نئے سال کے آغاز پر بھی پیٹرول 56 پیسے فی لیٹر مہنگا کر دیا تھا، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 252 روپے66 پیسے فی لیٹر ہوگئی تھی۔

نوٹی فکیشن کے مطابق فی لیٹر ڈیزل کی قیمت 2 روپے 96 پیسے بڑھا کر 258 روپے 34 پیسے مقرر کر دی گئی تھی، جس کا اطلاق یکم جنوری سے 15 جنوری تک کے لیے کیا گیا تھا۔

پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹرسائیکلوں میں استعمال ہوتا ہے، اور یہ متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ کو براہ راست متاثر کرتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی وصول کرتی ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کی مقامی پیداوار یا درآمدات کچھ بھی ہوں، اس کے علاوہ آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن وصول کیا جاتا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 جنوری 2025
کارٹون : 15 جنوری 2025