بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھارتی آرمی چیف کے بیان کو مسترد کرتا ہے،کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ملک کے اندر حملوں و دہشت گردی میں ملوث ہے، سرحدوں پر باڑ کی تنصیب بڑی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صحافیوں کو بطور ترجمان دفتر خارجہ اپنی پہلی ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واخان کا علاقہ افغانستان کا حصہ ہے اور پاکستان ہمسایہ ملک کی سرزمین کے بارے میں کوئی غلط عزائم نہیں رکھتا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ حقیقت ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ کسی ٹریٹی اتحاد کا حصہ نہیں رہا تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان امریکا کا نان نیٹو اتحادی رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی خبریں ہیں کہ بلاول بھٹو کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے لیکن یہ وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں آیا، اس لیے اس حوالے سے بات نہیں کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں ہمارے سفیر شرکت کریں گے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، ہم ان تعلقات کو بہتر بنا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی ایک بہت پیچیدہ مسئلہ ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ملک کے اندر حملوں و دہشت گردی میں ملوث ہے، سرحدوں پر باڑ کی تنصیب بڑی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہیں، حالات سازگار ہوتے ہی فلسطینی بہن بھائیوں کے لیے مزید امدادی کھیپیں بھیجنے کی کوشیش کریں گے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے دوستانہ تعلقات ہیں، برطانیہ میں نسلی تعصب پر مبنی تبصرہ کیا گیا جو افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوج کی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالتے ہوئے کشمیری مزاحمتی جنگجوؤں کی پشت پناہی کا جھوٹا الزام عائد کیا تھا۔
نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جنرل اوپیندر دویدی نے دعویٰ کیا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے، ساتھ ہی انہوں نے خطے میں بھارتی فوج کی بڑی تعداد کی موجودگی کا جواز بھی پیش کیا تھا۔