• KHI: Maghrib 6:04pm Isha 7:24pm
  • LHR: Maghrib 5:21pm Isha 6:47pm
  • ISB: Maghrib 5:22pm Isha 6:49pm
  • KHI: Maghrib 6:04pm Isha 7:24pm
  • LHR: Maghrib 5:21pm Isha 6:47pm
  • ISB: Maghrib 5:22pm Isha 6:49pm

لسیکو میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن کیلئے خصوصی ڈیسک قائم

شائع January 15, 2025 اپ ڈیٹ January 15, 2025 02:46pm
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندوں پر مشتمل خصوصی ڈیسک قائم کر دی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈیسک میں پولیس، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، رینجرز، ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نمائندے شامل ہوں گے، خصوصی ڈیسک 2 سال کے لیے قائم کی گئی ہے۔

لیسکو کے چیف شاہد حیدر نے کہا ہے کہ لائن لاسز میں کمی اور ریکوری بہتر کرنے سے کمپنی کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا، چوری روکنے اور وصولی کے لیے ڈسکو سپورٹ یونٹ قائم کر دیا ہے جسے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی معاونت حاصل ہوگی۔

شاہد حیدر کے مطابق پنجاب کے شہر اوکاڑہ، شیخوپورہ، ننکانہ، پاکپتن اور قصور حساس علاقوں میں شامل ہیں جبکہ سرکاری محکموں سے واجبات وصولی کے نوٹسز بھی بھجوا دیے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کا نظام فرسودہ ہے، اسے مزید جدت دے رہے ہیں، ہمارے پاس وافر ٹرانسفارمرز میٹرز موجود ہیں۔

لیسکو چیف کا کہنا تھا کہ بجلی کا نظام فرسودہ ہے اسے جدت دے رہے ہیں، لاہور میں 83 ہزار نئے کنکشن میٹر ایک سے دو ماہ میں لگائے جائیں گے، اس وقت کمپنی میں سیاسی مداخلت نہ ہونے کے برابر ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے وفاقی کابینہ کی منظوری کے تقریباً 6 ماہ بعد بجلی چوری کی روک تھام، ریکوری میں بہتری اور آپریشنل استعداد کار میں اضافے کے لیے سندھ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) میں انٹیلی جنس، انویسٹی گیشن اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے۔

دو روز قبل ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاور ڈویژن نے سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے لیے ڈسکو سپورٹ یونٹ (ڈی ایس یو) تشکیل دے دیا ہے، جو طویل سیاسی اور بیوروکریٹک مزاحمت کے بعد سندھ میں اس طرح کا پہلا اقدام ہے، یہ یونٹ دو سال تک قائم رہے گا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ سیپکو کے سی ای او اور سول آرمڈ فورسز کے سیکٹر کمانڈر بالترتیب ڈی ایس یو کے ڈائریکٹر اور شریک ڈائریکٹر ہوں گے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)، ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے گریڈ 18 اور 19 کے افسران اور کمشنر کے نامزد کردہ گریڈ 18 کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) افسران ڈی ایس یو کے رکن ہوں گے۔

اس کے علاوہ، ڈی ایس یوز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سکھر سروس کے دائرہ اختیار میں ہر ڈویژن یا رینج سے گریڈ 18 کے انتظامی اور پولیس افسران کو متعلقہ کمشنرز یا ڈی آئی جیز کی کلیئرنس کے ساتھ شریک کریں۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ سال جولائی میں تمام ڈسکوز میں ڈی ایس یوز کے قیام کی منظوری دی تھی جس کا آغاز ملتان اور سکھر سے ہوا تھا اور پھر بجلی چوری اور ناقص وصولیوں کے خلاف مہم میں پاور ڈویژن کی مدد کے لیے بتدریج دیگر بجلی کمپنیوں کو منتقل کیا گیا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 15 جنوری 2025
کارٹون : 14 جنوری 2025