• KHI: Maghrib 6:01pm Isha 7:22pm
  • LHR: Maghrib 5:18pm Isha 6:44pm
  • ISB: Maghrib 5:18pm Isha 6:46pm
  • KHI: Maghrib 6:01pm Isha 7:22pm
  • LHR: Maghrib 5:18pm Isha 6:44pm
  • ISB: Maghrib 5:18pm Isha 6:46pm

شکایت سیاست دانوں سے ہے جو آئین، جمہوریت اور اصولوں پر سمجھوتہ کرلیتے ہیں، فضل الرحمٰن

شائع January 11, 2025 اپ ڈیٹ January 11, 2025 03:08pm
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ سسٹم میں عوام کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ سسٹم میں عوام کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ’انہوں‘ نے ملک پر اپنی گرفت بنائے رکھنے کے لیے جمہوریت کا ڈھونگ رچا رکھا ہے، یہ چاہتے ہیں کہ اقتدار ’ان‘ کے اپنے ہاتھ میں رہے، خواہ اس کے لیے کچھ بھی کرنا پڑے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ شکایت سیاست دانوں سے ہے، جو آئین، جمہوریت اور اصولوں پر سمجھوتہ کرلیتے ہیں، اصل گرفت ’انہی‘ کی ہے، ہم لوگ صرف پارلیمنٹ میں بیٹھے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ ہو رہا ہو تو ایسے میں عوام کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہ عوام کا مذاق اڑا رہے ہیں، ایسے میں عوام ان کا مذاق نہیں اڑائیں گے؟

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جب ان کا مذاق اڑایا جائے یا تنقید کی جائے تو ’وہ‘ ناراض ہوجاتے ہیں، ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور رہیں گے، 2018 کے الیکشن میں بھی ہم نے یہی مؤقف اپنایا تھا، ہم ایسے لوگوں سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مدتیں تو مارشل لا بھی پوری کر لیتے ہیں، حالیہ عام انتخابات کے حوالے سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا 2024 کے انتخابات ٹھیک ہوئے تھے؟ موجودہ حکمرانوں کے پاس عوام کا درست مینڈیٹ ہے؟

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ بلوچستان میں نادرا نے سپریم کورٹ پر ایک حلقے پی پی 7 کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کی، جس کی رپورٹ میں انہوں نے بتایا کہ صرف 2 فیصد ووٹوں کی تصدیق ہوسکی، 98 فیصد ووٹوں کا کچھ علم نہیں ہوسکا کہ یہ کہاں سے آئے؟

انہوں نے کہا کہ اسی طرح پی پی 45 میں جیتنے والا امیدوار کسی ایک پولنگ اسٹیشن سے بھی نہیں جیتا، یہ بالکل مذاق ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آخر اسٹیبلشمنٹ یا حکمرانوں کو کیا شوق پڑا ہے کہ مدارس سے پنگا لینا ہے، کیوں ہر قیمت پر مذہبی طبقے کو اپنے مخالف کھڑا کرنا ہے، مدارس اپنے نظام تعلیم میں کسی قسم کی مداخلت تسلیم نہیں کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر اعتماد میں نہیں لیا اور مجھے اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے کہ وہ کہہ رہے ہیں اور کیا کر رہے ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025