لاہور میں نویں جماعت کی طالبہ کے اہلخانہ کا اسکول پرنسپل پر زیادتی کا الزام، مقدمہ درج
لاہور کے مضافاتی علاقے ہئیر میں اسکول پرنسپل نے مبینہ طور پر نویں جماعت کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
ڈان نیوز کے مطابق پرنسپل کے خلاف متاثرہ طالبہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا میڈیکل کرا لیا گیا ہے، حتمی رپورٹ کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
متاثرہ طالبہ کی والدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پرنسپل افتخار نے اتوار کو ایکسٹرا کلاسز کے لیے طلبہ کو اکیڈمی بلایا تھا۔
ملزم نے باقی طلبہ کو واپس بھیج کر متاثرہ لڑکی سے لیب روم میں مبینہ زیادتی کی۔
متاثرہ طالبہ کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس ملزم کو بچانے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا میڈیکل کرا لیا گیا ہے، حتمی رپورٹ کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی، جس کے بعد طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے، اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس سے جھڑپوں میں 27 طلبہ زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس نے سراپا احتجاج طلبہ کی نشاندہی پر نجی کالج کے ایک سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا تھا، تاہم کسی متاثرہ طالبہ یا اس کے اہل خانہ کی جانب سے زیادتی کی تصدیق نہیں کی جاسکی تھی۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم ہوگیا تھا، معاملے کو سیاسی رنگ بھی دیا جارہا تھا، پنجاب حکومت نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی تھی۔