’توشہ خانہ 2 کارروائی نہیں، مزید انکوائری کا کیس ہے‘، عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ جاری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ٹو مقدمے کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے کارروائی کا نہیں، مزید انکوائری کا کیس قرار دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور کرنے کا تحریری حکم جاری کردیا۔
عدالت عالیہ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وجوہات پر مشتمل 14 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
فیصلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ بلغاری سیٹ کا تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہ کرانے پر کارروائی نہیں بنتی، رولز کے مطابق تحفےکی رسید جمع نہ کرانے پر کارروائی کی جا سکتی تھی۔
اس میں کہا گیا کہ جب تحفہ جمع نہ کرانے پر کارروائی نہیں ہوسکتی تویہ مزید انکوائری کا کیس ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ضمانت کاغلط استعمال کریں توپراسیکیوشن ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کر سکتی ہے۔
یاد رہے کہ 20 نومبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی 10 لاکھ روپے کے مچلکے اور 2 ضامنوں کے عوض ضمانت منظور کرکے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عالیہ نے اس وقت ایک صفحے پر مشتمل مختصر حکمنامے میں کہا تھا کہ درخواست گزار ضمانت کا غلط فائدہ نہ اٹھائے، جب تک کہ عدالت استثنیٰ نہ دے، درخواست گزار کو ہر سماعت پر ٹرائل کورٹ میں حاضر ہونا ہوگا۔
عدالت عالیہ اسلام آباد نے اپنے حکم نامے میں قرار دیا تھا کہ درخواست گزار ضمانت کا غلط فائدہ اٹھائے تو استغاثہ ضمانت واپس لینے کی درخواست دے سکتاہے، درخواست گزار کی درخواست ضمانت منظور کرنے کی وجوہات تفصیلی فیصلے میں دی جائیں گی۔
توشہ خانہ ٹو کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ 12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اےکی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی گئی تھی۔
نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ ٹو ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
اڈیالہ جیل کی عدالت ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کی کیس سے بریت کی درخواستیں بھی مسترد کر چکی ہے۔