• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

190 ملین پاؤنڈ کیس: فیصلے کی تاریخ میں تبدیلی پر عمران خان کی قانونی ٹیم کا بیان سامنے آگیا

شائع January 5, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کی تاریخ میں ممکنہ تبدیلی پر عمران خان کی قانونی ٹیم کے ممبر کا اہم بیان سامنے آگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کی تاریخ میں تبدیلی سے متعلق قیاس آرائیاں ہورہی ہیں اور ایسی افواہ ہے کہ کیس کا فیصلہ کل نہیں بلکہ 10 سے 12 دن بعد سنایا جائے گا۔

اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے قانونی ٹیم کے رکن خالد یوسف چوہدری کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت نے فیصلہ سنانے کے لیے 6 جنوری یعنی کل کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے تاہم تاریخ کی تبدیلی سے متعلق انہیں کچھ معلوم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف کیس ہے مگر ابھی تک ہمیں نہیں بتایا گیا کل فیصلے کی تاریخ تبدیل ہو چکی ہے یا نہیں، عدالتی عملے سے رابطہ کیا ان کی طرف سے بھی ابھی تک نہیں بتایا گیا کہ تاریخ تبدیل ہوچکی ہے۔

خالد یوسف چوہدری کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر ہم دیکھ رہے ہیں کہ شاید فیصلہ سنانے کی تاریخ تبدیل کر دی گئی ہے، اور سوشل میڈیا پر یہ بھی چل رہا ہے کہ 10،12 دن بعد فیصلہ آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری عدلیہ اور لیگل سسٹم پر بہت بڑا سوال ہے کہ جن کے خلاف کیس ہے ان کو ابھی تک کچھ نہیں بتایا گیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف محفوظ شدہ فیصلہ کل سنائے گی۔

190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کل اڈیالہ جیل میں ہوگی، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کیس کی سماعت کریں گے۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے چھٹیوں اور کورس کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کا فیصلہ 6 جنوری کو سنایا جائے گا۔

احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے دلائل سننے کے بعد 18 دسمبر کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کیس کا پس منظر واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 8 جنوری 2025
کارٹون : 7 جنوری 2025