• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

یورپی یونین شام میں نئے ’اسلامی ڈھانچے‘ کو معاونت فراہم نہیں کرے گا، جرمنی

شائع January 4, 2025
جین نوئل باروٹ اور احمد الشرع کے درمیان دمشق میں ملاقات— فوٹو: اے ایف پی
جین نوئل باروٹ اور احمد الشرع کے درمیان دمشق میں ملاقات— فوٹو: اے ایف پی

فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے درالحکومت دمشق میں نئی شامی حکومت کے سربراہ احمد الشرع کے ساتھ بات چیت میں اقتدار کی پرامن اور جامع منتقلی پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شام میں سابق صدر بشارالاسد کے طویل اقتدار کے خاتمے کے بعد فرانس کے وزیر خارجہ جین نوئل باروٹ اور ان کی جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک حالیہ عرصے میں دمشق کا دورہ کرنے والے سب سے اعلیٰ مغربی سفیر ہیں۔

جرمنی کی وزیرخارجہ اینالینا بیئربوک نے احمد الشرع کو بتایا کہ یورپی یونین شام میں اقتدار کی منتقلی کی حمایت کے لیے تیار ہے لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ یورپ کسی بھی نئے اسلامی ڈھانچے کو معاونت فراہم نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ معاونت فراہم نہ کرنا صرف ہمارے بلکہ پورے خطے کے سیکیورٹی مفاد میں ہے۔’

انہوں نے شام میں جامع، پرامن اقتدار کی منتقلی پر زور دیا جس میں خواتین اور مردوں سمیت تمام شامی طبقات کی برابر نمائندگی شامل ہو۔

خیال رہے کہ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) نے ملک میں مقیم اقلیتوں کو نقصان نہ پہنچانے کی یقین دہانی کروائی ہے تاہم متعدد واقعات نے مظاہروں کو جنم دیا ہے۔

دریں اثنا گزشتہ سال 24 دسمبر کو سیکڑوں مظاہرین نے مرکزی شہر ہما میں کرسمس ٹری کو جلانے پر درالحکومت دمشق میں احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔

شمالی شام میں لڑائی

جین نوئل باروٹ نے شام کی سول سوسائٹی کے نمائندوں ساتھ علیحدہ ملاقاتوں میں شمال مشرقی شام میں مغربی حمایت یافتہ کردش حکام کے ساتھ ’سیاسی حل‘ پر زور دیا۔

جین نوئل باروٹ کا کہنا تھا کہ ’ فرانس کے اتحادی کردوں کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنی ہوگی تاکہ انہیں نئے سیاسی عمل میں پوری طرح شامل کیا جاسکے۔’

خیال رہے کہ کردوں کی سربراہی میں شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف) داعش کے خلاف مغرب کی اہم اتحادی سمجھی جاتی ہیں جنہیں گزشتہ سال شام میں ترکیہ کی حمایت یافتہ تنظیموں سے مخاصمت کا سامنا ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی نگراں ادارے سیرین آبزرویٹری گروپ (ایس او جی) نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ منبج کے محاذ پر ہونے والی تازہ جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم 24 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔

جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک نے شام کے پڑوسی ممالک پر اس کی خودمختاری اور سرحد کے احترام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’پرامن شام کے لیے کردوں کی حفاظت ضروری ہے۔‘

واضح رہے کہ ترکیہ، شامی جمہوری فورسز (ایس ڈی ایف) کے خلاف 2016 سے متعدد آپریشنز جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ انقرہ کے حمایت یافتہ تنظیموں نے حالیہ ہفتوں میں شمالی شام کے متعدد علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 جنوری 2025
کارٹون : 5 جنوری 2025