• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:37am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:45am Sunrise 7:13am

نیواورلینز میں دہشت گردی کے بعد امریکی مسلمان صدمے اور خوف میں مبتلا

شائع January 3, 2025
نیواورلینز میں دہشتگردی میں کے بعد جائے وقوعہ پر امریکی نیشنل گارڈز کا اہلکار تعینات ہے— فوٹو: رائٹرز
نیواورلینز میں دہشتگردی میں کے بعد جائے وقوعہ پر امریکی نیشنل گارڈز کا اہلکار تعینات ہے— فوٹو: رائٹرز

امریکی شہر نیو اورلینز میں سال نو پر کیے گئے دہشت گرد حملے میں 15 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کے بعد امریکی مسلمان صدمے اور خوف کی حالت میں مبتلا ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) اور گریٹر نیو اورلینز کی اسلامی شوریٰ کونسل سمیت ممتاز مسلم تنظیموں نے تشدد کی شدید مذمت کی ہے اور متاثرین سے افسوس کا اظہار کیا ہے، مرنے والوں میں بیٹن روج سے تعلق رکھنے والا ایک مسلمان امریکی طالب علم کریم بداوی بھی شامل ہے۔

اس سانحے نے مسلمان کمیونٹی کے خدشات میں اضافہ کیا ہے، خاص طور پر نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد جس میں انہوں نے اس حملے کو امیگریشن سے جوڑا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’جب میں نے کہا کہ باہر سے آنے والے مجرم ہمارے ملک میں موجود مجرمان سے زیادہ بدتر ہیں تو ڈیموکریٹس اور فیک نیوز میڈیا نے اس بیان کی مسلسل تردید کی لیکن یہ سچ ثابت ہوا، ہمارے ملک میں جرائم کی شرح اس سطح پر ہے جو پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھی۔‘

شمالی امریکا میں مسلم شہری حقوق کی سب سے بڑی تنظیم ’کونسل آن امریکن اسلامی ریلیشنز‘ نے اپنے بیان میں متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور داعش کی جانب سے پرچار کردہ انتہا پسند نظریات کو واضح طور پر مسترد کیا۔

اس گروپ نے حملہ آور کے پس منظر کو اجاگر کیا، جو کہ مبینہ طور پر نشے کی حالت میں گاڑی چلانے اور بیوی کے ساتھ بدسلوکی کی تاریخ رکھتا ہے اور اس نے مبینہ طور پر اپنے اہل خانہ کو بھی قتل کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

سی اے آئی آر نے قرار دیا کہ ایسے ہی جرائم کے باعث مسلم دنیا کی بھاری اکثریت نے انتہاپسند گروہوں کو مسترد کر دیا ہے۔

گریٹر نیو اورلینز کی اسلامی شوریٰ کونسل نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے کو مقامی برادری کے لیے تباہ کن دھچکا قرار دیا ہے۔

کونسل نے کہا کہ گریٹر نیو اورلینز ایریا کے مسلمانوں کی حیثیت سے ہماری دعائیں اور ہمدردیاں اس مشکل وقت میں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

دریں اثنا، ہیوسٹن میں حملہ آور شمس الدین جبار کے گھر کے قریب واقع ایک مسجد نے اپنے اجتماع پر زور دیا ہے کہ وہ میڈیا کی تحقیقات کا جواب نہ دیں اور ایف بی آئی کی جانب سے رابطہ کرنے کی صورت میں دیگر اسلامی تنظیموں سے رجوع کریں۔

حملہ آور کی شناخت کے اعلان کے بعد پوسٹ کی گئی انسٹاگرام اسٹوری میں مسجد بلال نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’خوفناک کارروائی‘ قرار دیا۔

پوسٹ میں کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز اور اسلامک سوسائٹی آف گریٹر ہیوسٹن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’اگر ایف بی آئی کی جانب سے رابطہ کیا جائے اور اس کا جواب ضروری ہو تو برائے مہربانی سی اے آئی آر اور آئی ایس جی ایچ سے رجوع کریں‘۔

پبلک ریکارڈ سے جبار کے پریشان کن ماضی کا پتا چلتا ہے، 2003 میں اس پر ہیوسٹن میں چوری کا الزام عائد کیا گیا تھا اور 2005 میں اسے بیومونٹ میں معطل لائسنس کے ساتھ ڈرائیونگ کرنے پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے نتیجے میں پروبیشن اور جرمانے عائد کیے گئے تھے۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جبار نے فوج سے باعزت طور پر سبکدوشی کے بعد اسلام قبول کیا تھا، حملہ آور شمس الدین جبار کی سابقہ بیوی سے شادی کرنے والے ایک شخص نے جبار کے بال کاٹنے جیسے عجیب و غریب رویے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ جبار نے مذہب کی تبدیلی کے بعد حالیہ مہینوں میں غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔

سی این این نے رپورٹ کیا کہ شمس الدین جبار نے رات کو گاڑی چلاتے ہوئے بظاہر کئی ویڈیوز ریکارڈ کیں، جن میں اس نے اپنی طلاقوں کے بارے میں بات کی اور اپنے خاندان کو قتل کرنے کے ارادے سے ایک جعلی جشن کی طرف راغب کرنے کے مذموم منصوبوں کا انکشاف کیا۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز اور گریٹر نیو اورلینز کی اسلامی شوریٰ کونسل نے مسلم کمیونٹی کی جانب سے انتہا پسند نظریات کو دیرینہ طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کرتے ہوئے تشدد اور نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 6 جنوری 2025
کارٹون : 5 جنوری 2025