پشین سے غیرقانونی شکار میں ملوث 3 ملزم گرفتار، مردہ مارخور برآمد
بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقے بوستان میں لیویز فورس نے کارروائی کرتے ہوئے مار خور کے غیر قانونی شکار میں ملوث 3 افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا، ملزمان کے قبضے سے مردہ مار خور بھی برآمد ہوا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق محکمہ جنگلی حیات کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز کاکڑ کا کہنا ہے کہ لیویز فورس نے ضلع پشین کے علاقے بوستان میں کارروائی کرتے ہوئے 3 ملزمان کو گرفتار کرکے مردہ مارخور برآمد کرلیا۔
نیاز کاکڑ کے مطابق گرفتار ملزمان اظہار خان ، مصور خان اور صدام خان نے بوستان میں انڈسٹریل زون کے عقب میں واقع تکتو کے علاقے میں مارخور کا شکار کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں ملزمان کو 10 لاکھ روپے یا زائد کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مارخور کے شکار کی صرف ٹرافی ہنٹنگ کے ذریعے اجازت ہے، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ملک میں ٹرافی ہنٹنگ کی سب سے بڑی بولی چترال میں لگائی گئی تھی، جس میں امریکی شہری نے ساڑھے 7کروڑ روپے میں ایک مارخور کا شکار کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں ٹرافی ہنٹنگ کے تحت گزشتہ سال 2 مارخوروں کے شکار کی اجازت دی گئی، ان میں سے ایک شکار 3کروڑ جبکہ دوسرا دو کروڑ روپے میں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ چترال میں امریکی شکاری نے تاریخ کی سب سے بڑی بولی 2 لاکھ 71 ہزار امریکی ڈالر (ساڑھے 7 کروڑ پاکستانی روپے) کی بولی کے عوض کشمیری مارخور کا شکار کیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چترال کے توشی شاشا کمیونٹی کے زیر انتظام گیم ریزرو میں ایک 80 سالہ امریکی نے 2 لاکھ 71 ہزار ڈالر دے کر 49.5 انچ کے سینگ والے 11 سالہ کشمیری مارخور کا شکار کیا۔
امریکی شہری نے خیبر پختونخوا کے محکمہ وائلڈ لائف سے 2 لاکھ 71 ہزار امریکی ڈالر کے عوض شکار کا اجازت نامہ حاصل کیا تھا۔