• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:36am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:44am Sunrise 7:13am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:18am
  • LHR: Fajr 5:36am Sunrise 7:03am
  • ISB: Fajr 5:44am Sunrise 7:13am

رازگیر گیس فیلڈ سے نجی فرم کو مسابقتی بولی کے بغیر گیس فروخت کرنے کی تیاری

شائع January 2, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

کوہاٹ کے ٹل بلاک میں 10 فیصد کے شیئر ہولڈر ایم او ایل پاکستان نے نئی تیار کردہ رازگیر فیلڈ سے گیس کی فروخت کو حتمی شکل دے دی ہے، جو 65 فیصد سرکاری اداروں (ایس او ایز) کی ملکیت ہے، یہ گیس پہلی نجی ملکیت والی گیس فرم یونیورسل گیس ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹڈ (یو جی ڈی سی ایل) کو فروخت کی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں قائم یو جی ڈی سی ایل اپنے نجی صارفین (جن میں زیادہ تر سی این جی اسٹیشنز ہیں) کے لیے روزانہ تقریباً 50 ملین مکعب فٹ (ایم ایم سی ایف ڈی) گیس حاصل کرنے کے قابل ہو جائے گی، جسے وہیلنگ چارجز کی ادائیگی پر سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے پائپ لائن نیٹ ورک کے ذریعے فروخت کیا جائے گا۔

اس لین دین پر ابھی دستخط ہونا باقی ہیں، جس سے دیگر نجی گیس ڈسٹری بیوشن کمپنیاں ناراض ہیں، جن کا دعویٰ ہے کہ ایس او ایز کی ملکیت والے قدرتی وسائل کو مسابقتی بولی کے بغیر قانونی طور پر کسی تیسرے فریق کو فروخت نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس او ای انتظامیہ اعلیٰ حکام کے زیر اثر حکومت کو زیادہ آمدنی اور شیئر ہولڈرز کو بہتر منافع کے لیے مسابقتی بولی لگانے کے بجائے لین دین میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔

یہ عمل اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے، جس کے تحت بولی کا عمل لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ڈان کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیلڈ آپریٹر ایم او ایل نے یو جی ڈی سی ایل کے ساتھ گیس کی فروخت کے معاہدے پر دستخط کے لیے جوائنٹ وینچر پارٹنرز پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل)، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (جی ایچ پی ایل) کے 5 فیصد حصص کے ساتھ رضامندی طلب کی ہے۔

ایک اور نجی جوائنٹ وینچر پارٹنر پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ (پی او ایل) جس کے 25 فیصد حصص ہیں، نے لین دین کے عمل میں شفافیت کے فقدان پر سوالات اٹھائے ہیں۔

پی او ایل نے تمام شراکت داروں کو تحریری طور پر شکایت کی کہ مذاکرات یا طے شدہ شرائط پر اندھیرے میں رکھنا غیر منصفانہ ہے اور انہیں اس بابت بیرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے، حالانکہ وہ سرفہرست 3 اکثریتی شیئر ہولڈرز میں سے ایک ہیں، درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خریدار اور گیس کی قیمت کو حتمی شکل دینے سے قبل رازگیر فیلڈ سے گیس کی فروخت کے لیے مسابقتی بولی کا عمل اپنایا جائے، تاکہ کسی بھی ممکنہ پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

پیٹرولیم ڈویژن کے وزیر مصدق ملک، سیکریٹری مومن آغا اور او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹرز سمیت پبلک سیکٹر کے اسٹیک ہولڈرز میں سے کسی نے بھی ڈان کی کالز اور تحریری سوالات کا جواب نہیں دیا۔

ایم او ایل کے ریجنل نائب صدر علی مرتضیٰ عباس نے بھی تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا، سیکریٹری پیٹرولیم جو کہ پیٹرولیم ڈویژن کے پرنسپل اکاؤنٹنگ افسر ہیں، نے بالواسطہ طور پر بتایا کہ ایس او ای قانون کے تحت حاصل آزادی کے مطابق صرف ایس او ایز کی انتظامیہ ایسے سوالات کا جواب دینے کی مجاز ہے۔

یو جی ڈی سی ایل کے چیف ایگزیکٹیو افسر غیاث عبداللہ پراچا نے ڈان کو تصدیق کی کہ رازگیر گیس ٹرانزیکشن کا عمل جاری ہے اور اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اس پر جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) سے گیس ڈسٹری بیوشن لائسنس حاصل کرنے والی 5 یا 6 دیگر کمپنیاں اس لیے بے کار بیٹھی ہیں، کیونکہ ان کے دیگر کاروبار ہیں، لیکن یو جی ڈی سی ایل کے شیئر ہولڈرز (جن میں زیادہ تر سی این جی اسٹیشنز ہیں) اپنا ماضی کا کاروبار کھو چکے ہیں، اور بہت کم مارجن پر بقا کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یو جی ڈی سی ایل پہلے ہی مارچ 2023 میں ایم او ایل کے ساتھ مامی خیل فیلڈ سے 15 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کے معاہدے پر دستخط کرچکی ہے، تاکہ کاروبار کو جاری رکھا جاسکے، جس کے تحت ہم مستقبل میں بھی گیس خریدنے کے پابند ہیں، یہ لین دین اسی معاہدے کے تحت آگے بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ نئے آنے والے صرف مارکیٹ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں گیس کی فروخت کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025