• KHI: Asr 4:20pm Maghrib 5:56pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:20pm Maghrib 5:56pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

لوئر کرم کے نمائندوں کی گرینڈ جرگے میں غیرحاضری کے باعث امن معاہدہ نہ ہوسکا

شائع January 1, 2025
— فائل فوٹو: جاوید حسین
— فائل فوٹو: جاوید حسین

خیبرپختونخوا کے ضلع کُرم میں قیام امن کے لیے بیٹھنے والا گرینڈ جرگہ منگل کو بھی امن معاہدے پر نہ پہنچ سکا، لوئر کرم کے دو نمائندوں کی عدم شرکت کے باعث متحارب فریقین کے درمیان معاہدے پر عمل درآمد تاخیر کا شکار ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیر کو خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ منگل تک امن معاہدے پر دستخط ہو جائیں گے۔

تاہم منگل کو ڈان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوئر کرم کے سنیوں کی نمائندگی کرنے والے جرگے کے 2 ارکان اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ اپر کرم کی جانب سے پہلے ہی معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں جبکہ دونوں فریقین نے معاہدے کے اہم نکات پر بھی اتفاق کیا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ باضابطہ معاہدے پر دستخط محض ایک رسمی کارروائی ہے، جسے آج (بدھ) دونوں فریقین کی ملاقات کے بعد انجام دیا جائے گا۔

کُرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے ڈان کو بتایا کہ لوئر کرم کے نمائندوں میں سے ایک سابق سینیٹر راشد احمد خان اپنے قریبی رشتہ دار کی موت کی وجہ سے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے۔

عہدیدار نے کہا کہ اپر کُرم کی جانب سے پہلے ہی کرم امن معاہدے پر دستخط کیے جاچکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریق معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے آج صبح 11 بجے دوبارہ ملاقات کریں گے۔

پاراچنار سے تعلق رکھنے والے جرگے کے رکن ملک سعید اصغر نے ڈان کو تصدیق کی کہ وہ پہلے ہی امن معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں، لیکن چونکہ دوسرا فریق منگل کو مکمل طور پر موجود نہیں تھا لہٰذا وہ بدھ کو دوبارہ ملاقات کریں گے۔

اس سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف نے کہا تھا کہ معاہدے کے بعد دونوں فریقین کو اپنے ہتھیار واپس کرنا ہوں گے اور اپنے بنکرز کو مسمار کرنا ہوگا جس کے بعد پاراچنار جانے والی سڑکیں کھول دی جائیں گی۔

ضلع کو صوبے کے باقی حصوں سے ملانے والی مرکزی سڑک کئی ہفتوں سے بند ہے جس کے نتیجے میں خوردنی اشیا اور دیگر اجناس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

اگرچہ حکومت نے اس علاقے میں امدادی سامان ہوائی جہاز کے ذریعے پہنچایا ہے جبکہ ایدھی ٹرسٹ اور دیگر مخیر حضرات نے بھی مدد فراہم کی ہے، لیکن ملک کے باقی حصوں سے کٹے ہوئے لوگوں کی حالت اب بھی سنگین ہے۔

مزید برآں پاراچنار پریس کلب کے باہر سڑکوں کی بندش کے خلاف دھرنا سردی کے باوجود جاری ہے۔

دھرنے کے دوران امن شاعری کا ایک سیشن بھی منعقد کیا گیا جہاں شعرا نے امن کے حوالے سے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، سڑکوں کی بندش کے خلاف سلطان، گوسر اور بگن کے علاقوں میں بھی اسی طرح کے مظاہرے جاری ہیں۔

سدا بازار میں ایک شخص قتل

دوسری جانب منگل کو کرم کے علاقے سدا بازار میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو قتل کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

کرم پولیس کے مطابق ندیم حسین نامی مسافر کو کچھ مسلح افراد نے سدا بازار میں پکڑ لیا اور اس کا گلا کاٹ دیا۔

سابق وفاقی وزیر ساجد طوری اور تحصیل چیئرمین آغا مزمل حسین نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر چند روز قبل لوئر کرم میں دو افراد کے سر قلم کرنے والوں کو سزا دی جاتی تو یہ دوسرا واقعہ پیش نہ آتا۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025