کرم کے دیرینہ مسئلے کو میں ہی حل کروں گا، علی امین گنڈا پور
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ضلع کرم کا مسئلہ 50 سالوں سے ہے اور اسے میں ہی حل کروں گا، صوبے میں امن بحال کرنا میرا کام ہے،۔
ڈان نیوز کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں زیتون تیل کے پلانٹ کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن بحال کرنا میرا کام ہے اور میں کروں گا، حکومت کے پاس عوامی طاقت نہیں، یہ عوام کے پاس نہیں جا سکتے، ہمارے پاس عوامی طاقت ہے.
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کا امن کا مسئلہ 50 سالوں سے ہے، کرم کا مسلہ حل کے قریب ہے اور میں ہی اسے حل کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کارکردگی معیشت سے نظر آتی ہے، ہم نے ریونیو 24 فیصد بڑھایا ہے، انہوں نے اگر اپنی معیشت کو پروان چڑھایا ہے تو سامنے لائیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے خود کہا ہے کہ ہمارے اہداف صرف خیبرپختونخوا نے پورے کیے، ہم نے اپنے ہدف سے 103 ارب روپے زیادہ جمع کیے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبہ پنجاب 150 ارب خسارے میں جا رہا ہے،اس کے بعد کہتے ہیں ہم نے کمال کیا، یہ کمال نہیں چاہیے، کسی صوبے نے اتنی معاشی ترقی نہیں جتنی خیبرپختونخوا نے کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اور پنجاب خسارے میں ہیں، جو خسارے میں جا رہے ہیں ان کو پھانسی دینی چاہیئے۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کو لوئر کرم کے علاقے میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت تقریبا 41 افراد شہید ہوئے تھے۔
اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا یہ سلسلہ جاری رہا جب کہ صوبائی دارالحکومت پشاور سے کرم ایجنسی کو ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
ضلع کرم میں کئی دن تک جاری مسلح تصادم کے نتیجے میں 130 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ سوشل میڈیا پر ادویات کی قلت سے 100 بچوں کی اموات کی خبر بھی پھیلائی گئی تھی جسے مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا تھا۔