• KHI: Asr 4:20pm Maghrib 5:57pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:13pm
  • ISB: Asr 3:35pm Maghrib 5:13pm
  • KHI: Asr 4:20pm Maghrib 5:57pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:13pm
  • ISB: Asr 3:35pm Maghrib 5:13pm

کراچی: نمائش چورنگی پر جاری دھرنے کے دوران کشیدگی، 3 پولیس اہلکار زخمی

شائع December 31, 2024 اپ ڈیٹ January 1, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر پاراچنار کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جاری دھرنے کے دوران صورتحال کشیدہ ہوگئی، مشتعل مظاہرین نے 4 موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جبکہ 3 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے، احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔

ڈان نیوز کے مطابق مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر 8ویں روز بھی احتجاجی دھرنے جاری ہیں، پولیس کی جانب سے دھرنے ختم اور سڑکیں کھلوانے کے لیے ایکشن لیا گیا، نمائش چورنگی اور ملیر کا علاقہ میدان جنگ بن گیا، پولیس نے احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ بھی کی۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید کے مطابق زخمی پولیس اہلکاروں کو نمائش سے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) لایا گیا، اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

زخمی پولیس اہلکاروں میں اسٹیشن ہاؤس انسپیکٹر (ایس ایچ او) پاک کالونی اور 2 کانٹیبلز شامل ہیں۔

پولیس نے نمائش چورنگی کا کنٹرول سنبھال لیا اور احتجاج کرنے والون کا ٹینٹ اکھاڑ دیا جبکہ اہلکاروں پر اطراف کی گلیوں سے پتھراؤ بھی کیا گیا۔

ملیر میں فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی

کراچی کے علاقے ملیر 15 پر نامعلوم افراد نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے، پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ احتجاجی کیمپ کے قریب پیش آیا۔

ادھر، رضویہ سوسائٹی میں بھی پولیس نے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران شیلنگ کی ہے۔

دوسری جانب، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر میں دھرنے کی آڑ میں متعدد موٹر سائیکلیں جلانے پر نوٹس لے لیا۔

شہری و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں، مراد علی شاہ

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ نے کہا کہ شہری و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، احتجاج کا حق سب کو ہے، مگر اس طرح شہری املاک کو نقصان پہنچانا، شرانگیزی ہے، جنہوں نے گاڑیاں جلائیں اُن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے دھرنوں کے لیے مخصوص مقام کی اجازت دے رکھی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کو صورتحال بہتر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے شہر میں بدنظمی ختم کرکے فوری رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

ٹریفک کی روانی متاثر

ٹریفک پولیس کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا کہ شہر میں مذہبی جماعتوں کے دھرنے کے باعث 18 مقامات پر سڑکیں بند ہیں۔

ان مقامات میں ابوالحسن اسفہانی روڈ، نواب صدیق علی خان روڈ ناظم آباد، کامران چورنگی، نمائش چورنگی، شارع پاکستان انچولی، حبیب بینک چورنگی، بزنس ریکارڈر روڈ، گلبائی، بلوچ کالونی شاہراہ فیصل سروس روڈ، فریسکو چوک شاہراہ لیاقت، صفورہ مین یونیورسٹی روڈ، ناگن چورنگی بس اسٹاپ، شاہراہ اورنگی میٹرو، ملیر اور ٹاور شامل ہیں۔

پولیس نے لاٹھی چارج کے زور پر 10 مقامات سے دھرنا ختم کروایا، ترجمان ایم ڈبلیو ایم

ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان سید علی احمر زیدی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کے زور پر عباس ٹاؤن، پاور ہاؤس اور کامران چورنگی سمیت 10 مقامات سے دھرنا ختم کروایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تین مقامات پر دھرنا جاری ہے جن میں نمائش چورنگی، انچولی اور رضویہ سوسائٹی شامل ہیں۔

سید علی احمر زیدی نے دھرنے کے پرامن شرکا پر ہونے والے تشدد کی مذمت کی۔

اسی طرح ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ حسن طفر نقوی نے دھرنے کے مقامات پر ٹریفک کی روانی کو بحال رکھنے کے لیے سڑک کی ایک طرف کو کھلا رکھنے کے احکامات جاری کیے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ دھرنے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک کرم میں بند سڑکیں کھل نہیں جاتی۔

ایم ڈبلیو ایم کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہراہ فیصل پر ناتھا خان پل کے قریب دھرنا شہریوں کی سہولت کے پیش نظر ختم کردیا ہے۔

خیال رہے کہ کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے 8 روز سے جاری دھرنے آج پولیس کی کارروائی کے باوجود ختم نہ ہوسکے۔

پولیس کی کارروائی کے بعد کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کی کال پر پاراچنار کے دھرنے سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنوں کا دوبارہ آغاز ہوا، نمائش چورنگی پرمرکزی دھرناجاری ہے اورپولیس کی بڑی تعداد دھرنےکے اطراف موجود ہے۔

قبل ازیں، آج صبح ایم ڈبلیو ایم کراچی کی قیادت نے پاراچنار کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں دیے گئے دھرنوں پر پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہر میں دھرنوں کو مزید منظم کرنے کے ساتھ اس کا دائرہ سندھ بھر میں پھیلانے کا اعلان کیا تھا۔

نمائش چورنگی پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی نے کراچی میں دھرنوں کو مزید منظم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوری قوم سے دھرنے پھر سے منظم کرنے کی اپیل کی ہے، اب پورے سندھ میں دھرنوں کی کال دے رہا ہوں۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے اعلان کیا تھا کہ جب تک پاراچنار کا دھرنا جاری رہے گا، ہم بھی بیٹھے رہیں گے اور ہماری نرم آواز کو ہماری کمزروی نہ سمجھا جائے۔

دریں اثنا، ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے کہا تھا کہ اپنے آپ کو جمہوریت کی علمبردار کہنے والی پیپلزپارٹی کی حقیقت قوم کے سامنے ہے، کراچی میں پرامن احتجاجی دھرنوں کے شرکا پر شیلنگ اور لاٹھی چارج شرمناک اقدام ہے۔

ترجمان نے کہا تھا کہ عوام پر تشدد کرنے سے پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کی تمام تر ذمہ داری پیپلزپارٹی پر عائد ہوگی، پیپلزپارٹی کو اس فسطائیت اور غیر قانونی فیصلوں کی سیاسی قیمت چکانا پڑے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت 85 دن سے مشکلات میں گھری پارا چنار کی عوام پر تو چپ سادھے ہوئے ہے، لگتا ہے جمہوری اقدار کی نام نہاد دعویدار پیپلز پارٹی کرم کی سیٹ چھن جانے کا غصہ کراچی کی پرامن عوام پر نکال رہی ہے۔

پس منظر

واضح رہے کہ پارا چنار میں مرکزی شاہراہ کی بندش سے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے کراچی میں شارع فیصل اور شارع پاکستان سمیت مختلف مقامات پر دھرنے دیے جارہے تھے جس کے سبب شہر میں ٹریفک کا نظام درہم ہوگیا تھا اور شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

کراچی پولیس نے آج صبح مختلف مقامات پر کارروائی کرتے ہوئے متعدد مقامات پر دھرنے ختم کراکے سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت بحال کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 5 جنوری 2025
کارٹون : 4 جنوری 2025