کم جونگ ان کا پیوٹن کو خط، اسٹریٹجک شراکت داری مزید مستحکم کرنے کا اعلان
شمالی کوریا کے حکمران کم جونگ ان نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کو لکھے گئے خط میں روس کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق سال نو پر اپنے پیغام میں کم جونگ ان نے صدر پیوٹن اور روسی فوجیوں سمیت تمام شہریوں کو نئے سال کی مبارک باد دی اور دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر آمادگی کا اظہار کیا۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کے مطابق کم جونگ ان نے خواہش ظاہر کی کہ نئے سال 2025 کو اکیسویں صدی میں فتح کے پہلے سال کے طور پر ریکارڈ کیا جائے گا، جب روسی فوج اور عوام نو نازی ازم کو شکست دیں گے اور ایک عظیم فتح حاصل کریں گے۔
کم جونگ ان اور ولادیمیر پیوٹن نے جون میں سربراہی اجلاس میں باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس میں مسلح حملے کی صورت میں دونوں فریقوں کو ایک دوسرے کی مدد کرنے کا کہا گیا تھا۔
اس کے بعد سے شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے ہزاروں فوجی روس بھیجے ہیں۔
یو کرین، جنوبی کوریا اور امریکا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے روس کی جانب سے لڑنے والے ایک ہزار سے زیادہ فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں روسی وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین میں تقریباً 3 سال سے جنگ جاری ہے، اس دوران دونوں جانب انفرا اسٹرکچر کے علاوہ بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ہے، یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں امریکا اور مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز یو کرین کے لیے ڈھائی ارب ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری بھی دی تھی، جس کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسے جاری رکھیں گے یا نہیں؟۔
کیوں کہ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں کہہ چکے ہیں کہ روس کے ساتھ جنگ میں یوکرین کی مدد کے لیے مغربی ممالک کو اپنا زیادہ بہتر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔