چین کے سرکاری ہیکرز نے امریکی محکمہ خزانہ کا سسٹم ہیک کرکے دستاویزات چرالیں

شائع December 31, 2024
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ہیکنگ میں ملوث ہونے سے انکار — فائل فوٹو: انٹرنیٹ
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ہیکنگ میں ملوث ہونے سے انکار — فائل فوٹو: انٹرنیٹ

چین کے سرکاری ہیکرز نے رواں ماہ امریکی محکمہ خزانہ کے کمپیوٹر سسٹمز کو ہیک کر کے دستاویزات چوری کر لیں، جسے محکمہ خزانہ نے ایک ’بڑا واقعہ‘ قرار دیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق محکمہ خزانہ کی جانب سے امریکی قانون سازوں کو بھیجے گئے ایک خط کے مطابق یہ خلاف ورزی تھرڈ پارٹی سائبر سیکیورٹی فراہم کرنے والے ادارے ’بیونڈ ٹرسٹ‘ کے ذریعے کی گئی۔

ہیکرز نے بیونڈ ٹرسٹ کے ذریعے استعمال کی جانے والی اہم سیکیورٹی کلید تک رسائی حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی، جس سے انہیں محکمہ خزانہ کو تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال ہونے والی کلاؤڈ بیسڈ سروس پر سیکیورٹی کو بائی پاس کرنے کی اجازت ملی، اس رسائی کے ساتھ حملہ آور کچھ صارف ورک اسٹیشنز تک پہنچ سکتے ہیں اور خفیہ دستاویزات حاصل کر سکتے ہیں۔

جارجیا سے تعلق رکھنے والی کمپنی بیونڈ ٹرسٹ نے اپنی ویب سائٹ پر اس مسئلے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے صارفین کی ایک چھوٹی سی تعداد کو متاثر کرنے والے ایک واقعے میں ڈیجیٹل کلید کو نقصان پہنچا ہے، کمپنی نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں لیکن مزید تبصروں کا جواب نہیں دیا گیا۔

محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ اسے 8 دسمبر کو اس خلاف ورزی کے بارے میں بیونڈ ٹرسٹ کی جانب سے آگاہ کیے جانے کے بعد معلوم ہوا تھا۔

اب یہ ایف بی آئی اور سائبر سیکیورٹی اینڈ انفرا اسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، تاکہ اس کے مکمل اثرات کو سمجھا جا سکے۔ سی آئی ایس اے نے تمام سوالات محکمہ خزانہ کو بھیجے، جب کہ ایف بی آئی نے فوری طور پر ’رائٹرز‘ کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔

واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ہیکنگ میں ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیجنگ بغیر حقائق کے چین کو بدنام کرنے کے امریکی حملوں کی سخت مخالفت کرتا ہے۔

سینٹینل ون سے تعلق رکھنے والے سائبر سیکیورٹی کے ماہر ٹام ہیگل نے کہا کہ یہ حملہ چینی ہیکنگ مہمات میں نظر آنے والے اچھی طرح سے دستاویزی نمونے پر پورا اترتا ہے، یہ گروہ اکثر قابل اعتماد تھرڈ پارٹی سروسز کو نشانہ بناتے ہیں، اور حالیہ برسوں میں یہ طریقہ زیادہ عام ہو گیا ہے۔

یاد رہے کہ مارچ 2024 میں بھی امریکا، برطانیہ اور نیوزی لینڈ کی جانب سے چینی ہیکرز پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا، تاہم چین نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025