• KHI: Asr 4:20pm Maghrib 5:56pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:20pm Maghrib 5:56pm
  • LHR: Asr 3:35pm Maghrib 5:12pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

کراچی پولیس چیف کے بیان کو دھرنوں کے خاتمے سے منسلک کرنا بے بنیاد ہے، ترجمان کی وضاحت

شائع December 30, 2024 اپ ڈیٹ December 31, 2024
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ
ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید اوڈھو— فائل فوٹو: اسکرین شاٹ

ترجمان کراچی پولیس نے اپنے چیف جاوید عالم اوڈھو کے دھرنے ختم کرانے سے متعلق بیان پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرنوں کے خاتمے سے ان کے بیان کو منسلک کرنا بے بنیاد ہے۔

ترجمان کراچی پولیس نے اپنے چیف کے دھرنے ختم کرانے سے متعلق وضاحتی بیان میں کہا کہ ان کا دھرنے ختم کروانے کا حکم غلط فہمی کا شاخسانہ ہے، دھرنوں کے خاتمے سے بیان کو منسلک کرنا بے بنیاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس چیف کے کہنے کا مقصد دھرنوں کا خاتمہ نہیں تھا، ان کا کہنے کا مقصد یہ تھا کہ دھرنوں کو اس طرح منعقد کیا جائے کہ ٹریفک کی روانی میں کوئی تعطل پیدا نہ ہو۔

یاد رہے کہ اب سے چند گھنٹے قبل ہی کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کہا تھا کہ دھرنے والوں سے بات ہوگئی ہے، کوشش ہے کہ آج رات تک دھرنے ختم کرا دیے جائیں، جو سڑکوں سے نہیں ہٹے گا تو پھر قانون کے مطابق اسے ہٹائیں گے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا تھا کہ احتجاج کے نام پر پورے شہر کو بند کرنا مناسب بات نہیں، کراچی کے شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

جاوید عالم اوڈھو نے کہا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے جرائم پیشہ افراد سے روزانہ کی بنیاد پر مقابلے ہوتے ہیں، شاہین فورس، مددگار 15 پولیس اور علاقہ پولیس کے تمام مقابلے اصلی ہی ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئی اکا دکا واقعات کبھی جعلی مقابلوں کے بھی سامنے آجاتے ہیں، تو ہم ایکشن لیتے ہیں، ہم مبینہ مقابلوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں، 104 شہری ڈاکوؤں کی جانب سے شہید کیے گئے، تو 190 ڈاکو بھی پولیس مقابلوں میں مارے گئے۔

کراچی پولیس کے چیف نے کہا تھا کہ 2024 میں دسمبر کا مہینہ شہر قائد میں پولیس کی کارکردگی کے حوالے سے سب سے بہتر رہا، رواں ماہ سب سے کم گاڑیاں چھیننے یا چوری ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ حساس تھانوں میں اچھی شہرت کے حامل ایس ایچ اوز تعینات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ضلع ملیر اور غربی میں ٹریفک حادثات درد سر بنے ہوئے ہیں، یہاں صنعتی علاقوں کا ٹریفک زیادہ ہے، ہم نے بہت زیادہ ٹرک اور ڈمپر بند بھی کیے ہیں، مقدمات بھی درج کررہے ہیں، ٹرانسپورٹ عہدیداروں نے ملاقاتیں بھی کی ہیں، ہم نے واضح کیا ہے کہ شہر میں اسپیڈ کم کریں، ورنہ کارروائی جاری رہے گی، صرف چالان پر اکتفا نہیں کریں گے۔

یاد رہے کہ 21 نومبر کو لوئر کرم کے علاقے میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 5 بچوں سمیت تقریباً 41 افراد شہید ہوئے تھے۔

اس واقعے کے بعد دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کا یہ سلسلہ جاری رہا جب کہ صوبائی دارالحکومت پشاور سے کرم ایجنسی کو ملانے والی ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا، اس کے بعد سے راستوں کی بندش کے باعث ہرگزرتے دن صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں پاراچنار کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں اور مرکزی شاہراہوں پر دھرنے پانچویں روز بھی جاری ہیں، جس کے سبب شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس وقت 12 مقامات پر احتجاج کیا جارہا ہے، جب کہ گزشتہ رات سے جوہر موڑ پر بھی دھرنے کا آغاز کردیا گیا تھا، کراچی میں مختلف مقامات پر دھرنوں کے باعث ٹریفک کو متبادل ٹریک پر چلایا جارہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025