• KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm
  • KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm

برطانیہ: یکم جنوری 2025 سے نجی اسکولوں پر 20 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد کرنے کا اعلان

شائع December 30, 2024
—فوٹو: یو کے پارلیمنٹ ویب سائٹ
—فوٹو: یو کے پارلیمنٹ ویب سائٹ

برطانیہ کی بائیں بازو کی لیبر حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم جنوری 2025 سے نجی اسکولوں کے لیے ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا جائے گا، جس کے تحت عوامی تعلیم کے لیے ڈیڑھ ارب پاؤنڈ (1.9 ارب ڈالر) سے زیادہ جمع کیے جائیں گے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق کئی سالوں کی بگڑتی ہوئی تعلیمی عدم مساوات کے بعد یکم جنوری سے نجی اسکولوں کو ٹیوشن فیس پر 20 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس کا استعمال ہزاروں نئے اساتذہ کی فنڈنگ اور سرکاری اسکولوں میں معیار کو بہتر بنانے کے لیے کیا جائے گا۔

وزیر خزانہ ریچل ریوز نے ایک بیان میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ چیزیں مختلف طریقے سے کی جائیں، یہ فنڈز ہمارے سرکاری اسکولوں کے لیے جائیں گے، جہاں ملک کے 94 فیصد بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

اس پالیسی کا وعدہ لیبر پارٹی نے اپنی انتخابی مہم میں کیا تھا اور اکتوبر میں اسے اپنے افتتاحی بجٹ میں باضابطہ طور پر پیش کیا گیا تھا۔

امید ہے کہ اس اقدام سے 2025/2026 کے تعلیمی سال کے لیے ڈیڑھ ارب پاؤنڈ جمع کیے جاسکیں گے، اور 2029/2030 تک یہ سالانہ ایک ارب 70 کروڑ پاؤنڈ تک پہنچ جائے گا، جو سرکاری شعبے میں 6 ہزار 500 نئے اساتذہ کی فنڈنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

نجی اسکولوں کی نمائندگی کرنے والی انڈیپینڈنٹ اسکولز کونسل کے مطابق نجی اسکولوں میں ٹیوشن فیس پہلے ہی اوسطاً 18 ہزار پاؤنڈ سالانہ ہے، حکومت کا اندازہ ہے کہ ٹیوشن فیس میں تقریباً 10 فیصد اضافہ ہوگا، جس میں اسکول اضافی اخراجات کا حصہ لیں گے۔

وزیر تعلیم برجیٹ فلپسن کا کہنا ہے کہ اعلیٰ اور بڑھتے ہوئے معیار صرف ان خاندانوں کے لیے نہیں ہو سکتے، جو ان کے اخراجات برداشت کر سکتے ہیں۔

اصلاحات کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اگر نجی شعبے کو نقصان پہنچا تو سرکاری اسکولوں میں داخلے بڑھ جائیں گے، جس سے حکومت کی لاگت میں اضافہ ہوگا، لیکن اس حوالے سے کی گئی اسٹڈی اس کی مخالفت کرتی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ فار فسکل اسٹڈیز نے اندازہ لگایا ہے کہ آبادی میں متوقع کمی کی وجہ سے 2030 تک ریاستی اسکولوں میں بچوں کی تعداد میں کمی آئے گی، کئی تحقیقی مراکز یہ بھی بتاتے ہیں کہ 14 سالہ کنزرویٹو حکومت کے تحت نجی اور سرکاری اسکولوں کے درمیان فرق تیزی سے بڑھ گیا ہے۔

پالیسی کے اثرات کے بارے میں نجی اسکولوں کے انتباہ کے باوجود، وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر آگے بڑھ رہے ہیں اور 2025 کے آغاز سے آزاد اسکول فیسوں پر 20 فیصد وی اے ٹی وصول کریں گے۔

برطانوی اخبار دی انڈپینڈنٹ کے مطابق نجی اسکولوں کے رہنماؤں نے متنبہ کیا ہے کہ بجٹ میں ٹیکسوں میں اضافے اور ان کی خیراتی حیثیت کو ختم کرنے کے امتزاج سے اس شعبے کو ٹوٹ پھوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے یہ دلیل دی ہے کہ پالیسیوں کے نتیجے میں اسکول فیسوں میں اضافہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو ریاستی شعبے میں داخل ہونے پر مجبور کرے گا، پہلے سے ہی پھیلے ہوئے اسکولوں پر بھاری بوجھ ڈالے گا اور عوامی مالیات کو حاصل ہونے والے کسی بھی منافع کو ختم کردے گا۔

لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی ترجمان منیرا ولسن کا کہنا ہے کہ ہمارے تعلیمی نظام میں طلبہ اور اساتذہ حمایت کے لیے چیخ رہے ہیں، لیکن ہم واضح رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے تعلیم پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ غلط ہے۔

حکومت کو اب یہ بتانا چاہیے کہ اس گمراہ کن پالیسی کا ان ایک لاکھ بچوں کے خاندانوں پر کیا اثر پڑے گا جو اس وقت آزاد اسکولوں میں تعلیم، صحت اور دیکھ بھال کے منصوبے نہیں رکھتے؟۔

یاد رہے کہ لیبر حکومت نے جولائی میں ہونے والے انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی تھی، جس میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور عوامی خدمات کو بہتر بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025