جنوبی کوریا میں مسافر طیارے کی تباہی کی ابتدائی تحقیقات سامنے آگئیں
جنوبی کوریا کے جنوب مغربی صوبے موان میں 181 مسافروں سمیت حادثے کا شکار ہونے والے جیجو ایئر کے مسافر طیارے کی ابتدائی تحقیقات کے نتائج سامنے آگئے، حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ تباہ ہونے سے صرف 6 منٹ قبل ایئرپورٹ کنٹرول ٹاور نے پرندہ ٹکرانے کی وارننگ دی تھی۔
جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہاپ کا کہنا ہے کہ ایوی ایشن سیفٹی کی نگران، وزارتِ لینڈ، انفرااسٹرکچر اینڈ ٹرانسپورٹ کی پریس بریفنگ کے مطابق کنٹرول ٹاور نے مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بج کر 57 منٹ پر وارننگ جاری کی۔
طیارے کے پائلٹ نے فوری طور پر صبح 8 بج کر 58 منٹ پر لینڈنگ کا اعلان کیا اور صبح 9 بجے لینڈنگ کی کوشش کی لیکن 3منٹ بعد صبح 9 بج کر 3 منٹ پر لینڈنگ کرتے ہوئے گر کر تباہ ہوگیا۔
وزارت نے کہا کہ رن وے نمبر 1 پر اترنے کی کوشش کے دوران کنٹرول ٹاور نے پرندوں کے ٹکرانے کی وارننگ جاری کی اور پائلٹ نے کچھ دیر بعد مے ڈے کال دے دی۔
حکام کا کہنا ہے کہ کنٹرول ٹاور نے رن وے پر مخالف سمت میں لینڈنگ کی اجازت دی جس کے بعد پائلٹ نے لینڈنگ کی کوشش کی تاہم طیارہ رن وے پرپھسلتا ہوا اختتامی دیوار سے جاٹکرایا۔
کوریا ایئر پورٹس کارپوریشن (کے اے سی) کے اعداد و شمار کے مطابق، موان انٹرنیشنل ایرپورٹ پر 2019 سے اس سال اگست تک پرندوں کے ٹکرانے کے 10 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
کے اے سی کے مطابق حالیہ برسوں میں 14 بین الاقوامی اور مقامی ایئرپورٹس پر پرندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو 2020 میں 76 سے بڑھ کر 2021 میں 109، اور پھر 2022 میں 131 اور 2023 میں 152 ہو گئے ہیں۔
کے اے سی نے مزید کہا کہ ہوائی اڈوں نے پرندوں کو دور رکھنے کے لیے صوتی رکاوٹوں سمیت دیگر اقدامات کا استعمال کیا ہے۔
وزارت ٹرانسپورٹ نے اپنے ایوی ایشن اینڈ ریلوے ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ کے ارکان کو اتوار کی سہ پہر موان ہوائی اڈے پر روانہ کیا۔ انہوں نے طیارے سے فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر حاصل کیا اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کو محفوظ کرنے کے عمل میں تھے، توقع ہے کہ حادثے کی اصل وجہ کا تعین کرنے میں مہینوں لگیں گے۔
واضح رہے کہ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک سے آنے والا جنوبی کوریا کی جیجو ایئرلائنز کا آج صبح موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حادثے کا شکار ہوگیاتھا، جیاز میں عملے کے 6 ارکان سمیت 181 افراد سوار تھے جن میں سے صرف 2 کو بچایا جاسکا ہے جبکہ 176 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے اور 3 افراد لاپتہ ہیں۔