• KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm
  • KHI: Maghrib 5:56pm Isha 7:17pm
  • LHR: Maghrib 5:12pm Isha 6:39pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:41pm

سنچورین ٹیسٹ: جنوبی افریقہ نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دے دی

شائع December 29, 2024 اپ ڈیٹ December 30, 2024
— فوٹو: ای ایس پی این کرک انفو
— فوٹو: ای ایس پی این کرک انفو
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

سنچورین ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ نے دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 2 وکٹوں سے شکست دے دی، فتح کے ساتھ ہی پروٹیز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ گئے۔

جنوبی افریقہ کے شہر سنچورین میں کھیلے جارہے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں پاکستان 211 رنز پر آؤٹ ہوئی اور جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 301 رنز بناکر 90 رنز کی برتری حاصل کی، دوسری اننگز میں قومی ٹیم 237 رنز پر آؤٹ ہوئی اور مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 148 رنز کا آسان ہدف دیا۔

تاہم تیسرے دن کے اختتام پر قومی باؤلرز نے پروٹیز بلے بازوں کو خوب پریشان کیا اور دن کے اختتام تک 27 رنز پر ان کے 3 کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیج دیا۔ اوپنر ٹونی ڈی زورزی 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ریان ریکلٹن کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس لوٹ گئے اور ٹرسٹن اسٹبز صرف ایک رن بنا سکے۔

کھیل کا چوتھا روز پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عباس کے نام رہا، چوتھے دن کا آغاز کرنے والے ایڈن مارکرم اور کپتان ٹمبا باؤما نے 43 رنز کی اہم شراکت قائم کی تاہم عباس نے پہلے مارکرم کو 37 اور پھر باؤما کو 40 رنز پر پویلین بھیج کر مہمان سائیڈ کی مشکلات میں اضافہ کیا۔

ڈیوڈ بیڈنگھم بھی 14 رنز بناکر محمد عباس کا ہی شکار بنے، کائل ویریننے 2 رنز بناکر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، پہلی اننگز میں 81 رنز کی اننگز کھیلنے والے کوربن بوش کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس لوٹ گئے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے دسویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے فاسٹ باؤلر کگیسو ربادا نے 26 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیل کر پاکستان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور مارکرو جانسن کے ساتھ ملکر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کروایا۔

قومی ٹیم کی جانب سے محمد عباس نے 6، نسیم شاہ اور خرم شہزاد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی دوسری اننگز

میچ کے دوسرے روز اختتامی لمحات میں دوسری اننگز میں قومی ٹیم کے صائم ایوب 27، کپتان شان مسعود 28، کامران غلام 4 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

تیسرے روز قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 88 رنز سے اننگز کی شروعات کی تاہم بارش کے باعث کھانے کے وقفے تک میچ شروع نہ ہوسکا۔

بابر اعظم اور سعود شکیل نے چوتھی وکٹ کے لیے 79 رنز کی شراکت داری قائم کی اور اسکور کو 153 رنز تک پہنچایا، بابر اعظم نصف سینچری اسکور کرنے کے بعد 50 رنز پر آؤٹ ہوئے۔

سعود شکیل نے پر اعتماد بیٹنگ کو جاری رکھتے ہوئے 50 اسکور کیا تاہم ان کی ہمت بھی 84 رنز پر جواب دے گئی جب کہ محمد رضوان نے 3 اور سلمان علی آغا ایک رن بناکر اپنی وکٹ گنوائی، عامر جمال 18 رنز ہی بناسکے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے فاسٹ باؤلر مارکو جانسن نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، کگیسو رباڈا نے 2، ڈین پیٹرسن، اور کوربن بوش نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی پہلی اننگز

میچ کی پہلی اننگز میں قومی ٹیم کا ٹاپ آرڈر مکمل ناکام رہا، مڈل آرڈر بلے باز کامران غلام کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی نمایاں کارکردگی نہیں دکھا سکا، کامران غلام 54 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔

دیگر کھلاڑیوں میں صائم ایوب 14، کپتان شان مسعود 17، بابراعظم 4، نائب کپتان سعود شکیل 14، محمد رضوان 27، عامر جمال 28 اور سلمان علی آغا 18 رنز بناسکے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈین پیٹرسن نے 5 اور ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے کوربن بوش نے 4 کھلاڑیوں کا شکار کیا۔

جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز

پاکستان کی طرح پروٹیز کے ٹاپ آرڈر میں ایڈن مرکرم 89 کے علاوہ کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا، تاہم باؤلنگ آل راؤنڈر کوربن بوش نے 81 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کو واضح برتری دلوائی۔

قومی ٹیم کی جانب سے خرم شہزاد اور نسیم شاہ نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ عامر جمال 2 اور محمد اور صائم ایوب ایک، ایک وکٹ حاصل کر سکے۔

دیگر کھلاڑیوں میں ٹونی ڈی زوردی 2، ریان رکلٹن 8 اور ٹرسٹن اسٹبز 9، کپتان ٹیمبا باووما 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان پلیئنگ الیون:

شان مسعود (کپتان)، بابر اعظم، صائم ایوب، کامران غلام، سلمان علی آغا، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عامر جمال، نسیم شاہ، خرم شہزاد اور محمد عباس

جنوبی افریقہ پلیئنگ الیون:

ٹیمبا باووما (کپتان)، ایڈن مرکرم، ٹونی زی زورزی، ریان رکلٹن، ٹرسٹن اسٹبز، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویریننے (وکٹ کیپر)، مارکو جانسن، کگیسو ربادا، دین پیٹرسن، کوربن بوش

کارٹون

کارٹون : 4 جنوری 2025
کارٹون : 3 جنوری 2025