پاراچنار کی صورتحال: کراچی میں آج بھی احتجاج، شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات
خیبرپختونخوا کے علاقے پاراچنار میں اموات کے خلاف شہر قائد میں احتجاج پانچویں روز میں داخل ہوگیا، جس کے نتیجے میں کراچی کے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل کا سامنا ہے۔
حکام، عینی شاہدین اور آرگنائزرز کے مطابق کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی، ابوالحسن اصفہانی روڈ نزد عباس ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد میں فائیو سٹار چورنگی، یونیورسٹی روڈ پر سمامہ شاپنگ سینٹر کے قریب، شاہراہ فیصل پر اسٹار گیٹ کے قریب، کورنگی، مین نیشنل ہائی وے پر ملیر 15 کے قریب، سرجانی ٹاؤن میں شمس الدین عظیمی روڈ، شاہراہ پاکستان پر انچولی پر، گلستان جوہر میں کامران چورنگی پر احتجاج کیا جارہا ہے۔
اسی طرح ناظم آباد نمبر 1 کے قریب نواب صدیق علی خان روڈ، اسٹیل ٹاؤن کے قریب اور نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس پر بھی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔
کراچی ٹریفک پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر جاری اپ ڈیٹ میں بتایا کہ مین شاہراہ فیصل کالا چھپرا روڈ کی جانب ٹریفک کو کھول دیا گیا ہے تاہم دوسرا روڈ بند ہے۔
اس کے علاوہ مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) لاہور ونگ بھی گزشتہ ہفتے سے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاج کر رہے ہیں، جس میں جماعت کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، پنجاب کے صدر علامہ اکبر علی کاظمی اور لاہور کے صدر نجم خان شامل ہیں۔
واضح رہے کہ آج خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف دھرنا 9ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، شہریوں کی بڑی تعداد پارا چنار پریس کلب کے باہر احتجاج میں شریک ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق ضلع کرم میں راستوں کی بندش سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں، ابتر صورتحال کے خلاف پاراچنار میں شہریوں کا شدید سرد موسم میں پریس کلب کے باہر 9 روز سے دھرنا جاری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے امید ظاہر کی کہ جلد کرم کے مسئلے کا پُرامن حل نکل آئے گا اور وہاں زندگی معول پر آئے گی، صوبائی حکومت مسئلے کے پُرامن اور فریقین کے لیے قابل قبول حل کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے علاقے پارا چنار میں اموات کے خلاف مجلس وحدت المسلمیننے کراچی میں جاری دھرنے کو شہر کے مختلف علاقوں تک پھیلا دیا تھا، جس کے نتیجے میں متعدد مرکزی سڑکیں بند اور ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی تھی۔
ضلع کرم میں 82 روز سے راستوں کی بندش کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں جبکہ ابتر صورتحال کے خلاف پاراچنار میں شہریوں کا شدید سرد موسم میں آج بھی دھرنا جاری رہا۔
یاد رہے کہ کرم ایجنسی میں گزشتہ ماہ مسافر بس پر مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے تھے، مسافر گاڑیوں کے 2 قافلے تھے جن میں سے ایک پشاور سے پاراچنار اور دوسرا پاراچنار سے پشاور جا رہا تھا کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی تھی۔
اس واقعے کے بعد کرم ایجنسی کے مختلف علاقوں میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے، متحارب فریقین کے مابین فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، اس سے قبل اگست میں بھی اسی طرح کے واقعات میں کئی افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، ان واقعات کے بعد سے کرم ایجنسی میں کئی مقامات پر راستے بند ہیں۔