• KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:14pm
  • LHR: Maghrib 5:08pm Isha 6:35pm
  • ISB: Maghrib 5:08pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:53pm Isha 7:14pm
  • LHR: Maghrib 5:08pm Isha 6:35pm
  • ISB: Maghrib 5:08pm Isha 6:37pm

معمول سے کم بارشوں کے باعث ربیع کی فصلوں کے اہداف کو پورا کرنا مشکل ہوگیا

شائع December 28, 2024
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

حکومت نے معمول سے کم بارشیں ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، خدشہ ہے کہ بارشوں کی کمی سے ربیع کی فصلوں کی پیداوار کے اہداف کو پورا کرنا مشکل ہوسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے دسمبر کے لیے اپنے ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک میں زرعی پیداوار کے اہداف کے حصول کے لیے کسانوں کی مدد کی اہمیت کو تسلیم کیا، جو مالی سال 25 کے لیے مجموعی معاشی اہداف تک پہنچنے اور معاشی بحالی کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہیں۔

حکومت نے موسمی حالات، خاص طور پر معمول سے کم بارش سے پیدا ہونے والے ممکنہ چیلنجز پر روشنی ڈالی ہے، جو ربیع کی فصلوں جیسے گندم اور جو کے اہم ابھرتے ہوئے مرحلے کے دوران خاص طور پر بارش پر منحصر زرعی علاقوں میں پانی کی قلت کا سبب بن سکتے ہیں۔

حکومت نے مالی سال 25 کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2.5 فیصد سے 3.5 فیصد کے درمیان ترقی کی پیش گوئی کی ہے، تاہم عالمی بینک نے مالی سال 25 میں جی ڈی پی میں 2.8 فیصد اضافے کی توقع ظاہر کی ہے۔

کچھ شعبوں میں چیلنجز کے باوجود امید ہے کہ حکومت جی ڈی پی نمو کا ہدف حاصل کرسکتی ہے، کیونکہ صنعتی پیداوار میں بہتری کے اشارے مل رہے ہیں، برآمدات میں ترقی کی رفتار جاری ہے اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

چیلنجز کے باوجود کچھ شعبوں میں ہدف کے حصول کی توقع

صنعتی محاذ پر کچھ شعبے منفی زون میں ہیں، معیشت کی لچک کا مظاہرہ بعض ہیوی ویٹ سیکٹرز کی مضبوط کارکردگی سے ہوتا ہے، جو اکتوبر میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) کو چلانا جاری رکھتے ہیں، آٹوموبائل اور سیمنٹ دونوں شعبوں نے نومبر میں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس سے متعلقہ صنعتوں کو ضروری فروغ ملا، وزارت خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ صنعتی شعبوں کے اثرات اور باہمی ربط وسیع تر اقتصادی ترقی کو تقویت دے سکتے ہیں۔

مزید برآں، دسمبر میں زری پالیسی میں حالیہ نرمی سے اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملنے کی توقع ہے، خاص طور پر نجی شعبے کی جانب سے قرضوں کی بڑھتی ہوئی طلب معیشت میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی مثبت علامت ہے، توقع ہے کہ اس رفتار میں تیزی آئے گی، جس سے آنے والے مہینوں میں اعلیٰ پیداوار کی سطح کو فروغ ملے گا اور اقتصادی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

زراعت کے حوالے سے حکومت نے ربیع رواں مالی سال کے لیے گندم کی پیداوار کا ہدف 2 کروڑ 70 لاکھ 92 ہزار ٹن مقرر کیا ہے، جس کی کٹائی 90 لاکھ 20 ہزار ہیکٹر سے زائد رقبے سے کی جائے گی، اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے زرعی قرض، معیاری بیج، کھاد اور میکانائزیشن سپورٹ سمیت زرعی ضروریات کی بروقت دستیابی کو یقینی بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

مالی سال 2025 میں جولائی تا نومبر زرعی قرضوں کی تقسیم 925 ارب 70 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 853 ارب روپے کے مقابلے میں 8.5 فیصد زیادہ ہے، توقع ہے کہ یہ مثبت رجحان جاری رہے گا، جو مالی سال 25 کے لیے 2 ہزار 572 ارب روپے کے زرعی قرضوں کے ہدف کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔

زرعی مشینری کی فروخت میں اضافے کے ساتھ ساتھ یوریا اور ڈی اے پی کی زیادہ طلب شعبہ جاتی ترقی کا اشارہ دیتی ہے، ڈی اے پی کی طلب میں اضافے کی وجہ پنجاب حکومت کی جانب سے کسان کارڈ پروگرام کے ذریعے چھوٹے کاشتکاروں کو بیج اور کھاد، جیسے زرعی اجناس کی خریداری کے لیے بلاسود قرضے فراہم کرنا ہے۔

بیرونی طور پر ترسیلات زر اور برآمدات کی آمد سے استحکام جاری رہنے کی توقع ہے، جب کہ درآمدات بدستور قابل انتظام ہیں، شرح تبادلہ میں استحکام اور کنٹرولڈ افراط زر، جو دسمبر 2024 کے لیے 4 سے 5 فیصد کی حد میں رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، اس کے استحکام کی تکمیل کی توقع ہے، حکومت کو جولائی تا اکتوبر اپنی بہتر مالی کارکردگی کی بھی توقع ہے، ترقیاتی اخراجات کے لیے مالی گنجائش پیدا کرنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کی حمایت کرنے کے لیے زیادہ آمدنی اور دانشمندانہ اخراجات کے انتظام کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔

عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں ملے جلے رجحانات دیکھے گئے ہیں، نومبر میں توانائی کی قیمتوں میں 1.2 فیصد کمی ہوئی، جس کی وجہ قدرتی گیس کی قیمتوں میں 4.7 فیصد اور کوئلے کی قیمتوں میں 3.1 فیصد کمی ہے، غیر توانائی کی قیمتوں میں بہت کم تبدیلی دیکھی گئی، کھاد کی قیمتوں میں 3 فیصد جب کہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 3.1 فیصد کمی ہوئی۔

ایف اے او فوڈ پرائس انڈیکس (ایف ایف پی آئی) نومبر 2024 میں اوسطاً 127.5 پوائنٹس رہا، جو اکتوبر کے مقابلے میں 0.5 فیصد اضافی ہے، یہ اپریل 2023 کے بعد اس وقت بلند ترین سطح پر ہے، یہ اضافہ ڈیری مصنوعات اور ویجیٹیبل آئل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا جو گوشت، اناج اور چینی کی قیمتوں میں کمی سے کہیں زیادہ ہے۔

تاریخی سطح کے مقابلے میں نومبر میں ایف ایف پی آئی ایک سال قبل کی اسی قدر کے نسبت 5.7 فیصد زیادہ تھا، لیکن پھر بھی مارچ 2022 میں پہنچنے والے 160.2 پوائنٹس کی اپنی بلند ترین سطح سے 20.4 فیصد کم رہا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 29 دسمبر 2024
کارٹون : 28 دسمبر 2024