افریقہ سے اسپین جانے والی کشتی مراکش کے قریب الٹ گئی، مالی کے 25 باشندوں سمیت 69 ہلاک
مالی کے حکام نے مغربی افریقہ سے اسپین کے جزائر کینری جانے والی ایک کشتی مراکش کے قریب الٹنے کے نتیجے میں 25 مالی باشندوں سمیت کم از کم 69 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ۔
بی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عارضی کشتی الٹنے کا واقعہ چند روز قبل پیش آیا تھا، اس میں تقریباً 80 افراد سوار تھے، مالی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ کشتی میں سوار صرف 11 افراد زندہ بچ سکے ہیں، صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے کرائسز یونٹ قائم کیا گیا ہے۔
مالی کئی سالوں سے جہادی اور علیحدگی پسند تشدد کا شکار رہا ہے، جس کے نتیجے میں 2020 اور 2021 میں فوجی بغاوتیں ہوئی تھیں۔
حکومت نے مارچ 2024 تک سویلین حکمرانی میں واپسی کے لیے انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا ہے، وسیع پیمانے پر جہادی شورش کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام نے شمال اور مشرق کے زیادہ تر حصوں کو ناقابل حکمرانی بنا دیا ہے۔
بے روزگاری اور زراعت پر آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات نے بھی بہت سے لوگوں کو یورپ میں سبز چراگاہوں کی تلاش کرنے پر مجبور کیا ہے، لیکن بارڈر کراسنگ سنگین خطرناک ہے۔
ہسپانوی انسانی حقوق کے فلاحی ادارے کیمینانڈو فرنٹراس کے مطابق رواں برس افریقہ سے کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے یہ دنیا کے خطرناک ترین تارکین وطن کے راستوں میں سے ایک بن چکا ہے۔
تنظیم نے پایا کہ ایک دن میں اوسطاً 30 اموات ہوتی ہیں، موریطانیہ اور مراکش کے بحر اوقیانوس کے ساحلوں سے اسپین تک پھیلی نقل مکانی کا راستہ دنیا کے خطرناک ترین راستوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
اس خطرناک راستے کو اختیار کرنے والوں میں سے زیادہ تر لوگ صحرا افریقہ سے آتے ہیں، جو اپنے آبائی ممالک میں غربت اور تنازعات سے بچنے کے لیے کوشاں ہیں۔
مراکش اسپین کی سرزمین سے صرف 8 ناٹیکل میل (14 کلومیٹر) کے فاصلے پر ہے۔
یاد رہے کہ عالمی میڈیا کی رپورٹس میں کشتی حادثے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مالی وزارت کے مشیر ڈولے کیتا نے ایک بیان میں بتایا کہ کشتی حادثے میں مرنے والے مالی کے متاثرین میں سے بیشتر افراد کا تعلق ملک کے مغرب میں واقع کائس کے علاقے سے ہے۔
کائس کے علاقے میں واقع مارینا کے کمیون کے میئر مامادو سیبی نے کہا کہ ہلاک ہونے والے 25 مالیوں میں سے 8 کا تعلق میرے کمیون سے ہے۔
مرنے والے نوجوانوں نے 7 مہینے پہلے موریطانیہ میں تعمیراتی صنعت میں کام کرنے کے لیے میرا کمیون چھوڑ دیا تھا۔
بدقسمتی سے، وہ یورپ اور امریکا میں اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں تھے، جنہوں نے انہیں مغربی ممالک کی جانب سفر کرنے کی ترغیب دی، اور زیادہ تر معاملات میں نوجوانوں نے اپنے گھر والوں کو بتائے بغیر خطرناک سفر کیا۔
گزشتہ دنوں یونان جانے والی غیر قانونی تارکین وطن کی کشتی کو حادثے کے نتیجے میں 45 پاکستانی جاں بحق ہوگئے تھے۔