• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:13pm
  • LHR: Maghrib 5:07pm Isha 6:34pm
  • ISB: Maghrib 5:07pm Isha 6:36pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:13pm
  • LHR: Maghrib 5:07pm Isha 6:34pm
  • ISB: Maghrib 5:07pm Isha 6:36pm

26 نومبر کو احتجاج کے خلاف 4 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت منظور

شائع December 26, 2024
بشریٰ بی بی — فائل فوٹو: ڈان
بشریٰ بی بی — فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد کی عدالت نے 26 نومبر کو احتجاج کے خلاف درج 4 مقدمات میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

ڈان نیوز کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے 26 نومبر کے احتجاج پر درج 4 مقدمات کی ضمانت کے لیے بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

بشریٰ بی بی ضمانت کے حصول کے لیے وکلا کے ساتھ خود عدالت میں پیش ہوئیں، عدالت نے 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ان کی 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرلی، بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ ترنول میں ایک اور 3 مقدمات تھانہ رمنا میں درج ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا۔

پی آئی آئی کے مظاہرین 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔

27 نومبر کو وفاقی دارالحکومت کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 27 دسمبر 2024
کارٹون : 26 دسمبر 2024