چیمپئنز ٹرافی: پی سی بی نے یو اے ای کو نیوٹرل وینیو کے طور پر چن لیا
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان عامر میر نے کہا ہے کہ بورڈ نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو نیوٹرل وینیو کے طور پر چن لیا اور انڈیا اور پاکستان کے چیمپینز ٹرافی 2025 کے میچز یو اے ای میں ہوں گے۔
ترجمان کرکٹ بورڈ عامر میر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے متحدہ عرب امارات کو نیوٹرل وینیو کے طور پر چن لیا ہے اور کرکٹ بورڈ نے باضابطہ طور پر آئی سی سی کو نیوٹرل وینیو کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔
ترجمان پی سی بی نے کہا کہ اب انڈیا اور پاکستان کے چیمپینز ٹرافی کے میچز یو اے ای میں ہوں گے، چیمپینز ٹرافی کے لیے نیوٹرل وینیو کا فیصلہ میزبان پاکستان نے کرنا تھا۔
عامر میر کے مطابق وینیو کا حتمی فیصلہ محسن نقوی اور شیخ النہیان کی ملاقات کے بعد ہوا، پاکستان میں موجود شیخ النہیان یو اے ای کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں۔
2 روز قبل چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے نیوٹرل وینیو آج فائنل کرلیں گے، پاکستان اور بھارت اگلے 3 سال تک نیوٹرل وینیو پر کھیلیں گے۔
خیال رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کا ممکنہ شیڈول بھی گزشتہ روز ہی سامنے آیا تھا جس کے مطابق ایونٹ کا آغاز 19 فروری سے ہوگا جبکہ ٹورنامنٹ کا فائنل 9 مارچ کو کھیلا جائے گا، بھارت کے فائنل میں نہ پہنچنے کی صورت میں میچ پاکستان میں ہوگا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ چیمپئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا جب کہ ایونٹ کا سب سے بڑا پاک-بھارت مقابلہ 23 فروری کو نیوٹرل مقام پر ہوگا۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل آئی سی سی نے پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے 2027 تک تمام ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کرانے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2028 کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں ہوگا۔
اعلان کے مطابق 2027 تک پاکستان بھارت کا دورہ نہیں کرے گا اور بھارتی کی میزبانی میں ہونے والے تمام ایونٹس میں پاکستان کے میچز بھی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔
آئی سی سی نے یہ بھی کہا تھا کہ اسے بھارت، پاکستان اور ایک تیسرے ایشیائی رکن ملک یا (ایک ایسوسی ایٹ ایشیائی ملک) کو شامل کرکے کسی نیوٹرل مقام پر سہ فریقی یا چار ملکی ٹورنامنٹ کے انعقاد پر بھی کوئی اعتراض نہیں۔
پس منظر
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، 20 نومبر کو ڈان نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔