• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

قومی ٹیم کے اوپنر عبداللہ شفیق لگاتار تیسری دفعہ 0 پر آؤٹ، مایہ ناز کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل

شائع December 22, 2024
— فوٹو: کرک انفو
— فوٹو: کرک انفو

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹر عبداللہ شفیق ایک روزہ کرکٹ میں لگاتار تین دفعہ صفر پر آؤٹ ہونے کے بعد لٹل ماسٹر سچن ٹینڈولکر اور آسٹریلوی بلے باز رکی پونٹنگ کے ساتھ منفی ریکارڈ اپنے نام کرنے والوں کی فہرست میں شامل ہوگئے۔

عبداللہ شفیق نے یہ منفی ریکارڈ جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں اس وقت اپنے نام کیا جب انہیں فاسٹ باؤلر کگیسو رباڈا نے صفر رنز پر چلتا کیا، وہ ون ڈے سیریز کے تینوں میچز میں ناکام رہے ہیں اور اب تک پروٹیز کے خلاف کوئی رن نہیں اسکور کرسکے۔

قومی ٹیم کے اوپنر مجموعی طور پر ایک روزہ کرکٹ میں لگاتار صفر پر آؤٹ ہونے والے دوسرے پاکستانی اوپنر ہیں، اس سے قبل سابق کپتان سلمان بٹ بھی 2010 میں یہ بدترین ریکارڈ اپنے نام کرچکے ہیں۔

25 سالہ بیٹر پارل شہر کے بولینڈ پارک میں کھیلے گئے میچ میں فاسٹ باؤلر مارکو جانسن کا شکار بنے تھے، کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں بھی انہیں مذکورہ باؤلر نے بغیر کھاتہ کھولے پویلین کی راہ دکھائی دی۔

ان کی خراب فارم نے انہیں دنیائے کرکٹ کے عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں کھڑا کردیا ہے، کھیلوں کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق وہ بھارتی مایہ ناز بیٹر سچن ٹینڈولکر اور سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ کے ساتھ لگاتار بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہونے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

سچن ٹنڈولکر نے 1994 جبکہ رکی پونٹنگ نے سال 2000 میں یہ منفی ریکارڈ حاصل اپنے نام کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم 10 دسمبر سے 7 جنوری تک جنوبی افریقہ کے دورے میں 3 ٹی20، 3 ون ڈے اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔

پاکستان کو جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں پر مشتمل ون ڈے سیریز میں دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل ہے جبکہ دونوں ٹیموں کے مابین ٹیسٹ میچز بالترتیب 26 دسمبر اور 3 جنوری کو سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں شروع ہوں گے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024