• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ نے اپنا ہی لڑاکا طیارہ مار گرایا، پائلٹ محفوظ رہے

شائع December 22, 2024 اپ ڈیٹ December 22, 2024 10:01am
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

امریکی بحریہ نے بحیرہ احمر اپنا ہی لڑاکا طیارہ مار گرایا، واقعے میں جہاز میں سوار دونوں پائلٹ محفوظ رہے تاہم ایک پائلٹ کو معمولی چوٹیں آئی ہیں ۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کی فرینڈلی فائرنگ کا نشانہ بننے والے امریکی لڑاکا طیارے کے دونوں پائلٹ بحفاظت باہر نکل آئے۔

ابتدائی جائزوں کے مطابق پائلٹس کو ریسکیو کرلیا گیا ہے اور عملے کے ایک رکن کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

سینٹ کام کا کہنا ہے کہ لڑاکا طیارے ایف/اے 18 نے یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین سے اڑان بھری تھی اور یو ایس ایس گیٹس برگ نے غلطی سے اس پر فائرنگ کر دی۔ یو ایس ایس گیٹس برگ، ایک ٹیکونڈیروگا کلاس گائیڈڈ میزائل کروزر ہے جو کہ ٹرومین کیریئر اسٹرائیک گروپ کا حصہ ہے، جو ایک ہفتے قبل مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں داخل ہوا تھا۔

امریکا غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے خطے میں بڑے جنگی بحری جہازوں کی مسلسل موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے کیونکہ یمن کے حوثی بحیرہ احمر، جو کہ دنیا کی مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں سے ایک ہے، میں بحری جہازوں کو مسلسل نشانہ بنارہے ہیں اور ان حملوں کو حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کا جواب قراردیتے ہیں۔

واضح دوستانہ فائرنگ کا یہ واقعہ اسی دن پیش آیا ہے جب امریکا نے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے، جن میں دارالحکومت صنعا میں میزائلوں کے ذخیرے اور کمانڈ اینڈ کنٹرول تنصیب کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ سینٹ کام کے مطابق امریکا نے کارروائی کے دوران یکطرفہ حملہ کرنے والے ڈرونز اور اینٹی شپ کروز میزائل کو بھی مار گرایا۔

سینٹ کام نے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ باغی گروہ پر حملوں میں بحریہ کے ایف / اے -18 لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ امریکی فضائیہ کے دیگراثاثوں کا بھی استعمال کیا گیا تھا تاہم 2 امریکی فوجی عہدیداروں کے مطابق فرینڈلی فائرنگ کا نشانہ بننے والا لڑاکا طیارہ یمن میں کی گئی کارروائی کا حصہ نہیں تھا۔

یمن کے سب سے زیادہ آبادی والے علاقوں پر کنٹرول رکھنے والے حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ جب تک غزہ میں جنگ بندی نہیں ہو جاتی وہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں پر حملے بند نہیں کریں گے۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ایف/اے-18 کی تباہی کا واقعہ بھی اسی دن پیش آیا ہے جس دن یمن کی حوثی فوج نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے علاقے جافا میں اسرائیلی فوج کے ایک ہدف پر ہائپرسونک بیلسٹک میزائل داغنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یمن کی جانب سے داغے جانے والے میزائل نے ہفتے کی رات تل ابیب کو نشانہ بنایا،ایمرجنسی سروسز کے مطابق ایک درجن سے زائد افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں، سینٹ کام نے واضح کیا ہے کہ یہ واقعہ دشمن کی فائرنگ کا نتیجہ نہیں تھا، یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسند گروپ نے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں سرگرم امریکی جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے کے بار بار جھوٹے دعوے کیے ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024