آزاد کشمیر میں لکڑی کا پل ٹوٹنے سے 6 طالبات زخمی
آزاد کشمیر کے ضلع بھمبر کی تحصیل سماہنی میں لکڑی کے پل کی رسیاں ٹوٹنے سے 6 طالبات گر کر زخمی ہو گئیں۔
سماہنی پولیس کے محرر الطاف حسین نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ لکڑی کے پل کو عبور کرتے ہوئے اس کی رسیاں ٹوٹ گئیں، جس کے نتیجے میں 7 لڑکیاں 10 تا 15 فٹ نیچے گر گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 7 میں سے 6 طالبات کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے سماہنی کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم ساتویں طالبہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پل کی حالت خراب تھی، تاہم زخمی طالبات میں سے کسی کو بھی شدید چوٹ نہیں آئی۔
ایوان صدر آزاد کشمیر سے جاری بیان کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت کو ہدایت کی کہ ایسے جامع اقدامات کو یقینی بنایا جائے کہ مستقبل میں ایسے حادثات رونما نہ ہوں۔
مقامی صحافی امجد عزیز کاشر نے بتایا کہ آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار سکندر حیات خان کے دور حکومت (1985-1990) کے دوران تعمیر ہونے والا یہ پل خستہ حال ہو چکا ہے۔
امجد عزیز کاشر نے روشنی ڈالی کہ مقامی میڈیا نے پل کی حالت پر کئی بار حکام کی توجہ دلائی لیکن کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو خود پل کی مرمت کرنی پڑی تھی۔
صحافی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو اس واقعے کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور لوگوں کے ساتھ باہمی رابطے کے ذریعے اس پل کی مرمت یا دوبارہ تعمیر کرنی چاہیے۔