پام آئل کی درآمدی لاگت میں کمی کے باوجود برانڈڈ گھی اور کوکنگ آئل مہنگا
پام آئل کی درآمدی لاگت میں کمی کے رجحان کے باوجود برانڈڈ گھی اور کوکنگ پروڈکٹ مینوفیکچررز نے قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک ریٹیلر نے بتایا کہ برانڈڈ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمت 80 روپے فی کلو اضافے سے 570 روپے فی لیٹر ہوگئی ہے، کچھ بڑے برانڈز کی قیمتوں میں یہ اضافہ 100 روپے فی کلو گرام تک ہے۔
چیئرمین پاکستان بناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) شیخ عمر ریحان نے قیمتوں میں فرق کی وجہ بتاتے ہوئے ڈان کو بتایا کہ پام آئل کی قیمتیں جو عالمی مارکیٹ میں بڑھ کر ایک ہزار 285 ڈالر فی ٹن ہوگئی تھیں، وہ بعد میں ایک ہزار 185 ڈالر تک آگئیں، جس سے اوپن مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت 19 ہزار روپے سے کم ہو کر 16 ہزار 500 روپے فی من رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں گھی اور کوکنگ آئل کی جو قیمتیں 80 روپے بڑھی تھیں، ان میں 40 روپے کی کمی دیکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ برانڈڈ آئٹمز (بالخصوص ٹی وی ایڈورٹائزنگ برانڈز) جن کا مارکیٹ شیئر 5 فیصد ہے، عام طور پر اپنی پرنٹنگ، ڈسٹری بیوشن اور مارکیٹنگ نیٹ ورکس کی وجہ سے قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کو ایڈجسٹ کرنے میں وقت لیتے ہیں، برانڈڈ گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتیں بھی آہستہ آہستہ کم ہوں گی۔
پاکستان 90 فیصد پام آئل انڈونیشیا سے درآمد کرتا ہے جبکہ 10 فیصد ملائیشیا سے درآمد کرتا ہے، گھی اور کوکنگ آئل کی سالانہ کھپت 50 لاکھ ٹن ہے، جس کے لیے 35 لاکھ ٹن پام آئل درآمد کیا جاتا ہے۔
مالی سال 2024 کے 5 ماہ کے دوران پاکستان نے ایک ارب 26 کروڑ ڈالر مالیت کا 13 لاکھ 19 ہزار ٹن پام آئل درآمد کیا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں ایک ارب 17 کروڑ ڈالر مالیت کا 12 لاکھ 48 ہزار ٹن درآمد کیا تھا، فی ٹن اوسط قیمت (اے ٹی پی) مذکورہ مدت میں 941 ڈالر سے بڑھ کر 954 ڈالر ہوگئی۔
شیخ عمر ریحان نے کہا کہ پی وی ایم اے ارکان کے ایک وفد نے جمعرات کو ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہارڈیناٹا بن احمد سے ملاقات کی اور درخواست کی کہ وہ ملائیشیا کی حکومت سے پاکستان کے لیے پام آئل پر ایکسپورٹ ڈیوٹی کم کروائیں۔
شیخ عمر ریحان نے کہا کہ کم ڈیوٹی سے پام آئل کی درآمدات میں اضافہ اور فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کے تحت دونوں ممالک کے درمیان کاروباری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایف ٹی اے کے تحت 15 فیصد ڈیوٹی رعایت دیتا ہے، لیکن ملائیشیا نے پاکستان کی برآمدات پر اسی طرح کی چھوٹ تاحال نہیں دی، انہوں نے ملائیشیا کی حکومت پر زور دیا کہ وہ تجارت اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسی طرح کی رعایت فراہم کرے۔
ملائیشین قونصل جنرل ہرمن ہارڈیناٹا نے شرکا کو یقین دلایا کہ ملائیشیا پام آئل کی درآمدات کے لیے سہولیات کو بہتر بنانے اور تجارت میں اضافے کے لیے پی وی ایم اے کی تجاویز کا جائزہ لے گا۔
انہوں نے اندرون سندھ میں پام آئل کی شجرکاری کے منصوبوں پر پی وی ایم اے کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادگی کا بھی اظہار کیا جس کا مقصد پاکستان میں پام آئل کی صنعت کو فروغ دینا ہے۔