• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

موجودہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو سبوتاژ کردیا، فواد حسن فواد کا الزام

شائع December 19, 2024
— فوٹو: فواد حسن فواد، فیس بک
— فوٹو: فواد حسن فواد، فیس بک

سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔

سابق نگراں وفاقی وزیر نجکاری فواد حسن فواد نے لاہور میں پلڈاٹ کے سیمنار سے خطاب میں کہاکہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔

واضح رہے کہ فواد حسن فواد سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کے سابق پرنسپل سیکریٹری ہیں، جنہیں نیب نے 4 ارب 56 کروڑ 51 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے غیر قانونی اثاثہ جات بنانے کا الزام میں گرفتار بھی کیا تھا۔

تاہم احتساب عدالت لاہور نے فواد حسن فواد، ان کی اہلیہ اور بھائی اور دیگر اہلخانہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس سے بری کردیا تھا۔

فواد حسن فواد اور ان کے اہل خانہ نے نیب ریفرنس سے بریت کے لیے لاہور کی احتساب عدالت میں دسمبر 2022 میں درخواستیں دائر کی تھیں اور احتساب عدالت کی جج نے 2 فروری 2023 کو فواد حسن فواد کی بریت کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنا دیا تھا۔

نیب نے فواد حسن فواد کے خلاف اس کے علاوہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس بھی بنایا تھا اور انہیں جولائی 2018 میں گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے فواد حسن فواد کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کردیا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024