• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی بطور اضافی جج اسلام آباد ہائیکورٹ نامزدگی کی مخالفت

شائع December 19, 2024
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی بطور اضافی جج اسلام اباد ہائی کورٹ نامزدگی کی مخالفت سامنے آگئی، ایڈووکیٹ علی زمان نے ہمایوں دلاور کی نامزدگی کے خلاف جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ایڈووکیٹ سپریم کورٹ علی زمان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایڈیشنل سیشنز جج ہمایوں دلاور پر پراپرٹی کی غیر قانونی منتقلی کے الزامات ہیں، اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا کی جانب سے ہمایوں دلاور کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور پر 2022 میں جعلی پراپرٹی ڈیڈ تیار کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ہیں، اس سنگین نوعیت کے الزامات ہمایوں دلاور کو عدالتی عہدے کے لیے غیر موزوں بناتے ہیں، درخواست ہے کہ جوڈیشل کمیشن ہمایوں دلاور کی بطور اضافی جج اسلام آباد ہائی کورٹ تقرری پر غور کرنے سے گریز کرے۔

واضح رہے کہ رکن جوڈیشل کمیشن خورشید بروچہ کی جانب سے ہمایوں دلاور کو اسلام اباد ہائی کورٹ کے اضافی جج کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 5 اگست 2023 کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کو الیکشن کمیشن کی درخواست پر توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

8 اگست 2023 کو ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو سزا سنانے کے چند گھنٹوں بعد ہی ہمایوں دلاور برطانیہ روانہ ہوگئے تھے۔

جیو نیوز کے مطابق جج ہمایوں دلاور نے 17 اگست 2023 کو برطانیہ سے واپسی پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو ایک خط لکھا۔

جج ہمایوں دلاور نے لکھا تھا کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سنایا، ٹرائل کے دوران اور فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر میرے خلاف ایک مہم شروع کی گئی جبکہ بیرون ملک سے بھی میرے خاندان کو دھمکیاں موصول ہوئیں۔

11 ستمبر 2024 کو ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے جج ہمایوں دلاور کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

وارنٹ گرفتاری اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) خیبرپختونخوا کی جانب سے دائر درخواست پر جاری کیا گیا تھا۔

اُس وقت وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے بتایا تھا کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جج کے خاندان کی زمینوں پر قبضے کے الزام کی تحقیقات کر رہا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024