ایران: درجنوں خواتین پر حملے کرنے والے شخص کو پھانسی دے دی گئی
ایران نے دارالحکومت تہران کی سڑکوں پر درجنوں خواتین پر حملہ کرنے کے جرم میں ایک شخص کو پھانسی دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق ایران کی عدلیہ نے بتایا کہ ایرانی حکام نے خواتین پر حملے کرنے والے والے مجرم کو ’فساد فی الارض‘ کی دفعات کے تحت پھانسی دی۔
ایرانی عدلیہ کی آن لائن نیوز ویب سائٹ میزان نے کہا کہ رستگوئی کنڈولاج نے ایک تیز دھار آلے سے کم از کم 59 خواتین پر حملہ کیا، حملے میں وہ خواتین زخمی ہوئیں اور ان حملوں سے تہران میں دہشت کی لہر پھیل گئی۔
میزان نے رپورٹ کیا کہ متعدد خواتین نے رپورٹ کیا کہ حملہ آور ان حملوں کے دوران موٹر سائیکل پر سوار تھا، رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ مجرم کو پکڑا کب گیا تھا۔
میزان نے کہا کہ مجرم کو ’فساد فی الارض‘ کا سنگین جرم ثابت ہونے کے بعد سزائے موت سنائی گئی تھی۔
اس میں کہا گیا کہ خواتین اور لڑکیوں کو زخمی کرنے اور تہران میں خوف و ہراس پھیلانے والے رستگوئی کنڈولاج کو سزائے موت دے دی گئی۔
ایران قتل اور منشیات کی اسمگلنگ، ریپ اور جنسی حملوں سمیت دیگر سنگین جرائم کے ارتکاب پر سزائے موت دیتا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق ایران چین کے سوا جہاں کے حوالے سے قابل اعتماد اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، سالانہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ لوگوں سزائے موت دیتا ہے۔