• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm

اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 25.78 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی

شائع December 17, 2024 اپ ڈیٹ December 18, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کے لیے قیمتوں میں اوسط 25.78 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق اوگرا نے گیس قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا، وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد اوگرا گیس قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔

اوگرا نے سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کے لیے اوسط 25.78 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے جبکہ اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے گیس صارفین کے لیے 8.71 فیصد اضافہ منظور کیا گیا ہے۔

اوگرا نے سوئی سدرن کا اوسط ٹیرف ایک ہزار 762 روپے 51 پیسے فی میٹرک ملین برٹش تھرمل یونٹ (ایم ایم بی ٹی یو) مقرر کرنے کی منظوری دے دی جبکہ سوئی ناردن کا اوسط ٹیرف ایک ہزار 778 روپے 35 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گیس کمپنیوں نے قیمتوں میں 208.67 فیصد تک اضافہ مانگا تھا، اوگرا نے گیس کمپنیوں کی درخواستوں پر گزشتہ ماہ عوامی سماعت کی تھی۔

3 دسمبر کو ڈان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے گیس کی قیمتوں کے نوٹی فکیشن کے لیے 15 فروری 2025 تک کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف نے ششماہی گیس ٹیرف کی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق شرط رکھی ہے اور آئندہ سال 15 فروری تک گیس کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ کا نوٹی فکیشن کرنا ہوگا۔

جنوری 2023 سے اب تک حکومت گھریلو صارفین کے لیےگیس 3 بارمہنگی کرچکی ہے جبکہ گیس صارفین پر 2 سال میں 953 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔

سابقہ اتحادی حکومت میں گیس کی قیمتوں میں ایک بار اضافہ کیا گیا تھا اور نگران حکومت کے مختصر دور میں گیس 2 بار مہنگی کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025