پولیو کےخاتمے میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے، وزیراعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مستقل معذوری کا باعث بننے والے خطرناک وائرس پولیو کے خاتمے کے لیے جانے والی قومی کوششوں میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے یہ بات وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیو مہم کے دوران پولیس اہلاکار شہید ہوئے، ان کے لیے دعا کریں، پولیو کےخاتمے میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ بیان اس پس منظر میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ روز رواں سال کی ملک گیر آخری انسداد پولیو مہم کے دوران فائرنگ کے 3 واقعات میں 2 پولیس اہلکار اور ایک پولیو ورکر جاں بحق ہوگیا تھا۔
ضلع کرک میں پولیو ٹیم پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا جب کہ پولیو ورکر محفوظ رہے تھے۔
اس کے علاوہ ضلع بنوں میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک پولیو ورکر جاں بحق ہوگیا تھا، مقتول ڈیوٹی کے لیے جارہا تھا کہ اس پر راستے میں فائرنگ کی گئی۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے دوران معاشی صورتحال کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ کل اسٹیٹ بینک نے شرح سود مو مزید 2 فیصد کم کیا، جو اب 22 فیصد سے 13 فیصد پر آگیا ہے، یہ کاروبار، صنعت و حرفت کے لیے، زراعت، سرمایہ کاروں اور برآمد کنندگان کے لیے بہت خوش آئند بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے اس سے ہماری پیداواری قابلیت بھی بڑھے گی اور پاکستان کی معیشت کو فائدہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس وقت ملک میں مہنگائی 2018 کے بعد کم ترین سطح پر ہے، اب ہمارے لیے موقع ہے کہ مل کر پاکستان کی معشیت کے پہیے کو تیزی سے گھمائیں تاکہ ان دنوں مضبوط ہوتی معشیت کا فائدہ اٹھائیں، پہلے اندورن ملک سرمایہ کاری کو فروغ دیں اور پھر بیرونی سرمایہ کاری بھی خودبخود آئے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس کے لیے ہمارا ہوم گرون پروگرام تقریبا مکمل ہوچکا ہے اور اسی مہینے میں ہم ایک تقریب میں اس کا اعلان کریں گے، اس پر ہم مل کر کوشش کریں گے تاکہ پاکستان کی معیشت آگے بڑھے۔
’یونان کشتی حادثے میں 5 پاکستانی شہری جان کی بازی ہار گئے‘
اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ یونان کشتی حادثے میں 5 پاکستانی شہری جان کی بازی ہار گئے، 40 سے زیادہ لوگوں کو ریسکیو بھی کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حادثات میں جن کے پیارے بچھڑ جائیں، وہ انہیں ساری زندگی یاد رکھتے ہیں، کشتی حادثے جیسے غیرقانونی طریقوں سے بے پناہ قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں، بدقسمتی سے جولائی 2023میں بھی کشتی حادثہ ہوا جس میں 260 پاکستانی جاں بحق ہوئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مرنے والوں میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانیوں کی تھی، اس وقت ہم نے اس پر بڑی گہرائی میں جاکر فیصلے کیے تھے، تمام اداروں، وزارت خارجہ، داخلہ، بیرون ملک پاکستانی کے حوالے وزارت نے ہمہ گیر فیصلے کیے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک سنجیدہ چیلنج ہے، اس پر میں چند دن میں متعلقہ وزرا کی میٹنگ بلا رہا ہوں، 2023 کے واقعے کا جائزہ لیں گے، اس کی روشنی میں مزید فیصلے کرنے پڑے، وہ کریں گے اور ان پر سختی سے عمل پیرا ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب قریشی نے بتایا کہ کشتی حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں جن کے بچنے کی امیدیں بہت کم ہیں جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔
یونان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ کشتیوں کو حادثہ ضرورت سے زیادہ افراد سوار ہونے کی وجہ سے پیش آیا، جس کشتی میں پاکستانی سوار تھے اس کے اندر پہلے شگاف پڑا اور پھر ڈوب گئی۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا سے غیر قانونی طریقے سے جانے والی 5 کشتیوں پر پاکستانی سوار تھے، جس کشتی پر سوار تھے اس کا نہ انجن ٹھیک تھا نہ واکی ٹاکی اور نہ ہی ڈرائیور جب کہ متاثرہ کشتیوں میں پاکستانی بچے بھی تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو خود باہر بھیجا جارہا ہے جو سنگین مسئلہ ہے، والدین سے درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو ایسے خطرناک سفر پر نہ بھیجیں۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ کشتی پر 80 سے زائد پاکستانی سوار تھے، کتنا افسوسناک ہےکہ یہ لوگ نامعلوم جگہ پر ہزاروں فٹ گہرے سمندر میں ڈوب گئے جب کہ حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کی لاشیں سفارتخانہ اپنے خرچ پر پاکستان بھیجے گا۔
انہوں نے کہا کہ حادثے میں اب بھی درجنوں پاکستانی لاپتا ہیں، جن میں کم عمر بچے بھی شامل ہیں، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن جاری ہے تاہم لاپتا افراد کے بچنے کی امیدیں کم ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے، جو لوگ اس مکروہ کاروبار میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے بعد کم از کم 5 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک جب کہ کئی لاپتا ہوگئے تھے۔
اس سے قبل، ترجمان دفتر خارجہ نے یونان کشتی حادثے میں بچائے گئے 47 پاکستانیوں کی فہرست جاری کر دی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ ایتھنز میں پاکستانی سفارتی مشن یونانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے، پاکستانی شہریوں کی لاشوں کو پاکستان واپس لانے کے لیے سفارتی مشن مقامی حکام کے ساتھ رابطوں میں ہے۔