• KHI: Zuhr 12:28pm Asr 4:10pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:28pm Asr 4:10pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 3:24pm

حکومت کا مزید ایک آئی پی پی کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ

شائع December 16, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

حکومت نے مزید ایک انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) کے ساتھ بجلی خریداری کا معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق مہنگی آئی پی پیزکے ساتھ بجلی خریداری کے معاہدوں سے متعلق ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے، مزید ایک آئی پی پی کے ساتھ بجلی خریداری کا معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ایک اور نجی بجلی گھرکے ساتھ معاہدہ ختم کرنے پر معاملات طے پا گئے ہیں، پاک جین پاور پلانٹ کےساتھ بجلی خریداری کا معاہدہ ختم کیاجائے گا۔

حکومتی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاک جین 365 میگاواٹ صلاحیت کی حامل آئی پی پی ہے ، معاہدہ ختم کرنے کے نتیجے میں اربوں روپے کی بچت متوقع ہے۔

واضح رہے کہ 13 دسمبر کو مطابق وفاقی حکومت نے مزید 6 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنےکا فیصلہ کرلیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے سے مزید 300 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔

اس سے قبل 10 اکتوبر کو 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ان معاہدوں کے خاتمے سے عوام کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا اور قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہو گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ عوام کو بجا طور پر شکوہ ہے کہ گزرے سالوں میں جو آئی پی پیز سے معاہدے ہوئے وہ ناصرف اپنے منافع کما چکے ہیں اور سرمایہ کاری واپس حاصل کر چکے ہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ منافع بھی حاصل کر چکے ہیں تو اب عوام کو کیا مل رہا ہے، یہ عام آدمی کا بالکل جائز سوال ہے۔

شہباز شریف نے کہا تھا کہ آئی پی پیز کے حوالے سے ہماری حکومت مسلسل کوششیں کرتی رہی، اس سلسلے میں اویس لغاری کی سربراہی میں ٹاسک فورس بنی اور میں قوم کو بنانا چاہتا ہوں کہ پہلے مرحلے میں ہم پانچ آئی پی پیز سے بجلی کی خریداری کے معاہدے منسوخ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پانچ آئی پی پیز نے باہمی رضامندی اور ذاتی مفاد پر قومی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے آئی پی پیز سے بجلی کی خریداری کے معاہدے مکمل طور پر ختم کر دیے ہیں، ان کے آئی پی پیز کے سابقہ واجبات کو ادا کیا جائے گا اور اس میں سود شامل نہیں ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان معاہدوں کے خاتمے سے عوام کو سالانہ 60 ارب روپے کا فائدہ پہنچے گا اور قومی خزانے کو 411 ارب روپے کی بچت ہو گی، ان پانچ آئی پی پیز کے مالکان نے رضاکارانہ طور پر ان معاہدوں کو ختم کرنے پر اتفاق کیا جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں اور ان معاہدوں کے ختم ہونے سے عوام کے لیے بجلی کی قیمت کم ہو گی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2024
کارٹون : 16 دسمبر 2024