سندھ بھر میں کالجز کی تعمیر، مرمت اور بحالی میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کے ورکس اینڈ سروسز ونگ میں اربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، ٹھیکیداروں کو اربوں روپے کی ادائیگی کردی گئی مگر زمین پر 10 فیصد کام بھی نہیں ہوا، محکمہ اینٹی کرپشن نے اعلیٰ سطح تحقیقات شروع کردیں۔
ڈان نیوز کے مطابق اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ سندھ بھرمیں کالجز کی تعمیر، مرمت اور بحالی کے فنڈز میں بڑے پیمانے پر خورد برد کی اطلاعات پر تحقیقات کاآغاز کردیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق چیف انجنیئر عاصم حسین، ایگزیکٹو انجنیئر اظہر شیخ، ڈائریکٹر ڈیولپمنٹ عباس ٹیپو اور دیگر پر کرپشن کا الزام ہے۔
اس حوالے سے ارسال کردہ خط میں لکھا گیا ہے کہ عباس ٹیپو کالج کے تدریسی شعبے کے ملازم ہیں، جنہیں تکنیکی عہدے پر بٹھا کر قانون کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں۔
خط کے مطابق اظہر شیخ جونیئر ترین اے ای این ہے جسے گزستہ 2 سال سے ایگزیکٹو انجنیئر کےعہدے پر بٹھایا ہوا ہے۔
تحقیقاتی افسر نے گزشتہ دو سال کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے، ٹیکنیکل سیکشن کے نام پر سرکاری خزانے کو ہر مہینے کروڑوں روپے کا چونا لگانے کا الزام بھی ہے، ٹھیکیداروں کو اربوں روپے کی ادائیگی کردی گئی ہے لیکن زمین پر دس فیصد کام بھی نہیں ہوا ہے۔