• KHI: Zuhr 12:28pm Asr 4:10pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:28pm Asr 4:10pm
  • LHR: Zuhr 11:59am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:04pm Asr 3:24pm

پاکستان میں انٹرنیٹ کی مطلوبہ رفتار دستیاب نہیں، وزیر مملکت آئی ٹی کا اعتراف

شائع December 16, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ خواجہ نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی ویسی رفتار دستیاب نہیں، جس طرح ہونی چاہیے، انٹرنیٹ آج ایک اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیر مملکت شزہ فاطمہ نے نیشنل براڈ بینڈ نیٹ ورک فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فائبرآئزیشن پالیسی اور فائیو جی سے انٹرنیٹ کی صورتحال میں بہتری آئے گی، وزیر اعظم نے اپنی سربراہی میں نیشنل ڈیجیٹل کمیشن بنایا ہے۔

شزہ فاطمہ نے آگاہ کیا کہ ڈیجیٹل پاکستان کا بل آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، بل جلد منظور ہونے کی امید ہے، بل کی منظوری کے بعد نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کا قیام عمل میں لائے جائے گا جس کے سربراہ وزیراعظم ہوں گے، امید ہے اپوزیشن ڈیجیٹل پاکستان بل پر ساتھ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور اہم صوبائی وزرا بھی شامل ہوں گے، یہ کمیشن آئندہ 5 سال کا لائحہ عمل ترتیب دے گا۔

شزہ فاطمہ کہا کہ نیشنل ڈیجیٹل کمیشن کے ماتحت ڈیجیٹل اتھارٹی بنائی جائے گی، آنے والے سالوں میں پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار بہتر ہوگی، آنے والے سالوں میں ٹیکنالوجی انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل فائبرآئزیشن پالیسی پر تیزی سے کام جاری ہے، فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی اپریل میں ہوگی، فائیو جی اسپیکٹرم کی نیلامی اور فور جی کو بہتر کیا جائے گا۔

وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں، روزانہ کی بنیاد پر سائبر سیکورٹی کے حملے ہوتے ہیں، سائبر سیکورٹی اور ڈیٹا پروٹیکشن کی ذمہ داری بھی ہماری ہے، اس پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سی ای او جاز عامر ابراہیم نے کہا کہ ٹیلی کام انڈسٹری کو درپیش چیلنجز سے متعلق وزیر آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ کی توجہ درکار ہے، پاکستان میں ہر شخص انٹرنیٹ کی بندش اور سست روی سے اذیت کا شکار ہے، انٹرنیٹ کی ایسی صورتحال میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر واٹس ایپ میسجز ہی ڈیلیور نہیں ہو رہے تو فور جی اور فائیو جی کی باتیں کرنا بےکار ہے، ٹیلی کام انڈسٹری کے اخراجات ڈالر میں جبکہ ریونیو روپیہ میں ہے، انٹرنیٹ کی اسپیڈ کو دو گنا کرنے سے پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ میں اضافہ ہوگا۔

عامر ابراہیم نے کہا کہ پاکستان میں وائی فائی شہریوں کے لیے ایک اہم ضرورت بن چکی ہے، پاکستان میں اسمارٹ فونز مہنگے فروخت ہورہے ہیں، موبائل فون پر ٹیکسز کم سے کم لگنے چاہئیں، موبائل فون پر ٹیکس لگانا مطلب یوتھ پر ٹیکس لگانا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2024
کارٹون : 16 دسمبر 2024