وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں میں کروڑوں مالیت کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف
وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے، کابینہ ڈویژن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے منصوبے مکمل ہونے کے باوجود گاڑیاں واپس نہ کرنے پر تمام وزارتوں کو خط لکھ دیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری گاڑیاں غیر قانونی طور پر استعمال کی جارہی ہیں۔
کابینہ ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ پول کار کی درجنوں سرکاری گاڑیاں مختلف وزارتوں میں غیر ضروری طور پر زیر استعمال ہیں۔
کابینہ ڈویژن نے منصوبوں کے مکمل ہونے کے باوجود گاڑیاں واپس نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو گاڑیوں کی واپسی کے لیے خط تحریر کیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ تمام وزارتیں اور ڈویژن مکمل ہوجانے والے منصوبوں کی سرکاری گاڑیوں کو سینٹرل پول کے حوالے کردیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اسٹاف کار رولز کے مطابق تمام قسم کی سرکاری گاڑیاں کابینہ ڈویژن کو واپس کی جائیں۔
کابینہ ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ ڈویژن تمام وزارتوں کو منصوبوں کی نوعیت کے مطابق گاڑیاں الاٹ کرتا ہے، قانون کے مطابق منصوبے مکمل ہونے کے بعد سرکاری گاڑیاں کابینہ کے پول کو واپس کی جاتی ہیں، متعدد سرکاری گاڑیاں مختلف وزارتوں میں گریڈ 20 سے اوپر کے افسران کے ذاتی استعمال میں ہیں۔