• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:06pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:27pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:29pm

سینیٹ: قومی سلامتی میں معاونت کیلئے نیشنل فرانزک ایجنسی کے قیام سمیت 2 حکومتی بل منظور

شائع December 13, 2024 اپ ڈیٹ December 13, 2024 04:07pm
— فائل فوٹو: اے پی پی
— فائل فوٹو: اے پی پی

سینیٹ نے نیشنل فرانزک ایجنسی کے قیام اور لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بلز منظور کرلیے۔

ڈان نیوز کے مطابق پریذائیڈنگ افسر عرفان صدیقی کی صدارت میں جمعہ کے روز سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت کے 2 بل منظور کرلیے گئے۔

نینشل فرانزک ایجنسی ترمیمی بل کے تحت قومی فرانزک ایجنسی پروجیکٹ کو قومی فرانزک ایجنسی میں تبدیل کیا جائے گا، قومی فرانزک ایجنسی قائم کی جائے گی، ایجنسی ریسرچ، فرانزک اور اسٹیٹ آف اف دی آرٹ ڈیجیٹل فرانزک محکمے قائم کرے گی جو قومی سلامتی کے معاملات میں معاونت کریں گے۔

قومی فرانزک ایجنسی وفاق، تمام صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کمشیر سمیت ملک کی تمام فرانزک ایجنسیوں، لیبارٹریز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خدمات فراہم کرے گی، ایجنسی ڈیجیٹل فرانزک مواد کو محفوظ کرے گی، قومی فرانزک ایجنسی کا ڈی جی دوہری شہریت کا حامل نہیں ہوگا۔

نیشنل فرانزک ایجنسی کے بورڈ آف گورنر کا چیئرپرسن ڈویژن کا سیکریٹری ہوگا، بورڈ میں آئی جی اسلام آباد، نیکٹا کا نیشل کوآرڈینیٹر، نیشل پولیس بیورو کا ڈی جی شامل ہوگا، فرانزک ایجنسی کو ٹیکسوں سے 5 سال تک استثنیٰ ہوگا، اگر قومی فرانزک ایجنسی کا ماہر یا عملہ جان بوجھ کر یا غفلت سے جھوٹی، غلط یا گمراہ کن رپورٹ پیش کرے گا تو اسے ایک سال تک سزا اور ایک ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

قومی فرانزک ایجنسی کے قیام کا مقصد موجودہ فرانزک لیب کو اپ گریڈ کرنا اور ڈیجیٹل لیب کا قیام ہے، یہ ایجنسی ڈیجیٹل اور سائبر فرانزک کا انضمام کرے گی تاکہ الیکٹرانک آلات، ڈیپ فیک، الیکٹرانک جرائم سے نمٹا جا سکے۔ نیشنل فرانزک ایجنسی کے قیام سے غیر ملکی حکومتوں اور ایجنسیوں پر انحصار کم ہوگا۔

سینیٹ نے لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل بھی منظور کر لیا، لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی کو وزارت انسانی حقوق سے وزارت قانون و انصاف کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں، سینیٹ کے اجلاس میں 26 نومبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے معاملے پر بحث بھی ہوئی۔

سینیٹر عون عباسی بپی نے کہا کہ ہمیں معلوم بھی نہیں تھا کہ شنگھائی کانفرنس ہو رہی ہے، کسی کو پتا بھی نہیں ہو گا کہ بیلاروس کونسا ملک ہے؟ حکومت نے کہنا شروع کر دیا کہ بیلاروس کا صدر آرہا ہے اس لیے پی ٹی آئی والے احتجاج کر رہے ہیں، یہ کل کو یوگینڈا کے صدر کو بلوا لیں گے، مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہوں گے۔

عون عباس بپی نے کہا کہ میں سمجھا تھا 26 نومبر کے واقعے کے بعد یہاں ماحول سوگوار ہوگا، ہمارا مذاق اڑایا گیا کہ کون سے کارکن شہید ہوئے، ہمارے 13 کارکن شہید ہوئے ہیں۔

سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا ایسے لگ رہا تھا جیسے اداکار بدر منیر بیٹھا ہوا ہے، پی ٹی آئی پاکستان کو کمزور اور بدنام کر رہی ہے، آپ کو گود نہیں لیا جا رہا اس لیے عاصم منیر برے بن گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج وہ آپ کو گود لے لیں تو آپ کہیں گے جنرل عاصم منیر بہت اچھے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے آپ نے اس لیے بات کرنی ہے کہ شاید وہ آپ کو پھر گود لے لیں اور آپ کی پارٹی سے وزیر اعظم بنا دیا جائے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 95 فیصد وفاقی وزرا تنخواہ نہیں لے رہے، وزارت داخلہ نے بتایا کہ 2022 میں نادرا نے پک اینڈ ڈراپ اور آپریشنل مقاصد کے لیے 26 کروڑ روپے مالیت کی 35 گاڑیاں خریدیں، جن میں 2 کوچز اور ایک بس تھی۔

سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ کیا پر تعیش گاڑیاں کسی کے پک اینڈ ڈراپ کے لیے ہیں؟

بعد ازاں سینیٹ اجلاس معمول کی کارروائی کے مطابق جاری رہا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے سنبھالی، 2 حکومتی بلز منظور کرنے کے بعد اجلاس پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2024
کارٹون : 12 دسمبر 2024