عالمی بینک: کراچی کو فراہمی و نکاسی آب کیلئے 24 کروڑ ڈالر قرض منظور
عالمی بینک نے کراچی کو فراہمی و نکاسی آب کے منصوبے کے لیے 24 کروڑ ڈالرز قرض کی فنانسنگ کی منظوری دے دی۔
ڈان نیوز کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کو فراہم کیے جانے والے 24 کروڑ ڈالر کے فنڈز کراچی واٹر اینڈ سیوریج پروجیکٹ 2 پر خرچ کیے جائیں گے۔
عالمی بینک کے مطابق منصوبے کے تحت کراچی کے شہریوں کو صاف پانی فراہم کیا جائے گا اور شہر میں نکاسی آب کا نظام بہتر ہوسکے گا۔
عالمی بینک کے مطابق منصوبے سے ایک کروڑ 60 لاکھ شہریوں کو صاف پانی کی سہولت میسر آسکے گی جبکہ 75 لاکھ شہریوں کے لیے نکاسی آب کی سہولت بہتر ہوگی۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ منصوبے کے لیے اضافی 25 کروڑ ڈالر حکومت پاکستان فراہم کرے گی، نجی شعبے سے 26 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا کمرشل قرض لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈان اخبار میں اگست 2017 میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی کو فراہم کیا جانے والا 91 فیصد پانی پینے کے قابل نہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2016 میں سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ 9 رکنی ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ سندھ کے 29 میں سے 14 اضلاع میں 83.5 فیصد پانی پینے کے لیے محفوظ نہیں ہے۔
پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) کے سینئر ریسرچ افسر مرتضیٰ نے ’دی تھرڈ پول ڈاٹ نیٹ‘ کو بتایا تھا کہ پورے سندھ سے 460 نمونے حاصل کیے گئے تھے، جن میں کراچی کا پانی سب سے زیادہ آلودہ پایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بیکٹیریو لوجیکل تجزیہ کے حساب سے کراچی سے حاصل کیے گئے 118 میں سے 104 (88.1 فیصد) نمونوں میں کولیفورم بیکٹیریا کی موجودگی پائی گئی جوکہ عالمی ادارہ صحت کی مقرر کردہ حد سے زیادہ تھی اور 40 (33.4 فیصد) نمونوں میں فضلے کی آلودگی (ای-کولی بیکٹیریا) پائی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی حاصل معلومات کے مطابق کراچی کے مختلف مقامات سے حاصل کیے گئے 107 (90.7 فیصد) پانی کے نمونے پینے کے لیے غیر محفوظ تھے۔
مرتضیٰ نے بتایا تھا کہ ’ای-کولی بیکٹیریا کی موجودگی کا مطلب ہے سیوریج اور پانی کی سپلائی آپس میں مِل رہی ہیں‘۔