الیکشن میں مبینہ دھاندلی کےخلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت جنوری تک ملتوی
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی درخواست پر سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کر دی۔
سپریم کورٹ آئینی بینچ نے عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی رخواست پر سماعت کی۔
عمران خان کے وکیل حامد خان نے کیس ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ نوٹس موصول نہیں ہوا اس لیے تیاری نہیں کرسکا۔
اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ کو نوٹس بھیجا تھا، اپنے اے او آر سے رابطے میں رہا کریں۔
بعد ازاں، عدالت نے عمران خان کی درخواست پر سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب، آئینی بینچ نے دھاندلی سے متعلق تین مزید درخواستیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیں۔
سپریم کورٹ آئینی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست پر سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔
شیر افضل مروت کی عام انتخابات دھاندلی کے خلاف درخواست پر سماعت سماعت 7 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
شیر افضل مروت کے وکیل ریاض حنیف راہی نے عدالت کو بتایا کہ میری درخواست پر سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کیے تھے، رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراضات بارے ہمیں بتایا نہیں گیا، ہم اعتراضات پر جواب بھی تیار نہیں کر سکے۔
جس پر عدالت نے اعتراضات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ 6 دسمبر کو سپریم کورٹ کی آئینی بینچ کمیٹی نے آئندہ ہفتے کی کاز لسٹ جاری کی تھی جس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی11 دسمبر کو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی عمران خان کی درخواست پر سماعت بھی شامل تھی۔
پس منظر
مارچ میں عمران خان نے ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔
عمران خان کی جانب سے ایڈووکیٹ حامد خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ سپریم کورٹ کے غیر جانبدار حاضر سروس ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جوڈیشل کمیشن عام انتخابات اور اس کے نتائج کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں مزید استدعا کی گئی تھی کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ آنے تک وفاق اور پنجاب میں حکومتی تشکیل کے اقدامات کو معطل کیا جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کا انعقاد ہوا تھا، تاہم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف ’بلے‘ کے انتخابی نشان سے محروم ہونے کے سبب انتخابی عمل کا حصہ نہیں بن سکی تھی اور پارٹی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا تھا۔
عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی کُل 265 جنرل نشستوں میں سے 75 نشستیں حاصل کیں جبکہ پیپلزپارٹی نے 54 نشستیں حاصل کیں۔