• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:27pm

کراچی: پولیس نے بہادرآباد میں فوجی اہلکار کے قتل کی تحقیقات شروع کردی

شائع December 9, 2024 اپ ڈیٹ December 10, 2024
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی پولیس نے ایک فوجی اہلکار کے قتل کے پیچھے ممکنہ محرکات کا پتا لگانے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا، جنہیں گزشتہ رات بہادر آباد میں گولی ماری گئی تھی۔

پولیس نے بتایا کہ 47 سالہ عدنان عباسی کو اتوار کو مریم مسجد آدم جی نگر کے قریب ’نامعلوم وجوہات کی بنا پر‘ نامعلوم ملزمان نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار کو ان کی فیملی کی موجودگی میں قتل کیا گیا، جب وہ موٹرسائیکل چلا رہے تھے۔

بہادرآباد تھانے کے تفتیشی افسر عامر الطاف نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے مقتول کے اہل خانہ کی شکایت پر قتل کا مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوجی جوان عدنان عباسی بیوی، بچوں کے ساتھ موٹر سائیکل پر سفر کر رہے تھے کہ مشتبہ افراد نے ان پر حملہ کیا، حملے کے نتیجے میں عدنان عباسی گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئے جنہیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

کراچی کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) جاوید اوڈھو نے ڈان کو بتایا کہ پولیس واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔

ان کے مطابق حالات و واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ اور شاید ذاتی دشمنی کی وجہ سے کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد پہلے سے وہاں موجود تھے اور انہوں نے علاقے سے گزرنے والے کسی موٹر سائیکل سوار کو لوٹنے کی کوشش نہیں کی، اس طرح یہ ڈکیتی سے متعلق کوئی واقعہ معلوم نہیں ہوتا، تاہم تفتیش کاروں نے ڈکیتی کے امکان کو ’مکمل طور پر‘ رد نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ خاندان نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرنے پر اصرار کیا، جس کا مطلب ہے کہ ان کے پاس ممکنہ مشتبہ افراد کے بارے میں ’کچھ معلومات‘ تھیں۔

پولیس شرقی کے ترجمان سید عمیر شاہ نے بتایا کہ واقعہ اتوار کی رات 10 بج کر 3 منٹ کے قریب پیش آیا۔

پولیس کے بیان میں بتایا گیا کہ ہیلمٹ پہنے ایک مشتبہ شخص نے عدنان عباسی پر فائرنگ کی، ملزم کا ساتھی ’کافی فاصلے‘ پر کھڑا تھا، قاتل فائرنگ کے بعد اپنے ساتھی کی طرف بھاگا۔

بیان کے مطابق جائے وقوع سے کچھ شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک ایسے ’ثبوت‘ سے معلوم ہوتا ہے کہ قاتل وہاں 20 منٹ تک انتظار کر رہا تھا، جب مقتول وہاں پہنچا تو ملزمان نے فوراً ہی فائرنگ کردی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024