انصاف کی جلد فراہمی یقینی بنانے کیلئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا دور دراز اضلاع کے دوروں کا فیصلہ
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے دور دراز اضلاع کے ذاتی دوروں کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ضلعی عدلیہ کو بہتر بنانے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے چیف جسٹس نے ذاتی دوروں کا فیصلہ کیا ہے، وہ موقع پر پہنچ کر مسائل کا تدارک کریں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے آج گوادر کا دورہ کیا، تربت، پنجگور اور چاغی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے چیف جسٹس سے ملاقات کی، جس میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی افسران کے وقار کو مقدم رکھنے کا عزم کیا، ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک کی عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دیں گے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مزید کہا کہ دور دراز کی عدلیہ خصوصی توجہ کی متقاضی ہے، انہوں نے متعلقہ ہائی کورٹس کو دور دراز کی ضلعی عدلیہ کر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے عدالتی افسران کی خدمات کو سراہا۔
دریں اثنا، سپریم کورٹ کے ایک اور اعلامیے کے مطابق عدالتی اصلاحات پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں اجلاس منعقد ہوا، جس میںاصلاحی نظام سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا۔
اعلامیہ سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت اجلاس میں بلوچستان کے لیے ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گی، جو مختلف جیلوں کا دورہ کرے گی۔
مزید کہا گیا ہے کہ کمیٹی نظام کو بہتر بنانے کے مقصد سے اصلاحات کا ایک جامع پیکیج پیش کرے گی۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ، مانیٹرنگ جج برائے جیل خانہ جات جسٹس عبداللہ بلوچ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔