• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:29pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:29pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

حکومت کو پی ٹی آئی مظاہرین پر گولی چلانے کے ’جرم‘ میں معافی مانگنی چاہیے، شاہد خاقان

شائع December 7, 2024
۔۔۔۔۔۔۔۔ فوٹو: اسکرین شاٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔ فوٹو: اسکرین شاٹ

سابق وزیر اعظم اور کنوینر عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کے لیے سب کو ایک ساتھ بیٹھنا پڑے گا، حکومت کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین پر گولی چلانے کے مبینہ ’جرم‘ پر معافی مانگنی چاہیے، کمیشن بنا کر معاملے تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں۔

اسلام آباد میں عوام پاکستان پارٹی کے اجلاس کے بعد جنرل سیکریٹری مفتاع اسمعٰیل کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت آج بھی انکاری ہے کہ 26 نومبر کو کوئی گولی نہیں چلی، تاہم گولی چلنا حکومت کی ناکامی کا اعتراف ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے عمل سے متفق نہیں ہوں، مگر انہوں نے کوئی حملہ نہیں کیا، مظاہرین اور حکومت کے اقدام پر بحث ہونی چاہیے، حکومت عوام کی تکلیفوں کو ختم کرے، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپوزیشن کو دیوار کے ساتھ لگایا تھا، آج بھی وہی کام جاری ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام پاکستان پارٹی کا آج تنظیمی اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی حالات کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی گئی، آج سیاست کی جو کیفیت ہے، اس سے ملک نہیں چل سکے گا، جب سیاست نفرت اور دشمنی میں تبدیل ہو جائے تو ملک نہیں چلے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں موجود مسائل کا حل نکالنے کی ضرورت ہے، آج زبان کی بنیاد پر ناانصافی ہورہی ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے لوگ عزت مانگ رہے ہیں، ہم نے ملک کے معاملات کو سلجھانا ہے، گزرتے وقت کے ساتھ ملک کے حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں جو ہوا، اس کی حقیقت عوام جاننا چاہتے ہیں، حکومت کا کام عوام کی آواز دبانا نہیں ہوتا ہے، ملک میں آئین کے مطابق معاملات چلنے چاہئیں، 26 ویں ترمیم آئین سے متصادم ہے، جس کو ایک رات میں پاس کرایا گیا۔

کنوینر عوام پاکستان پارٹی نے کہا کہ ملک میں اس وقت غربت، بے روزگاری بڑھ گئی، اس پر توجہ نہیں دی جارہی، وزیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ہوا ہے، اسٹاک مارکیٹ کا بڑھنا نقصان ہوتا ہے، لوگوں کے پاس اور کوئی آپشن نہیں جو اس میں انویسٹ کررہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024